ھفتہ, 20 اپریل 2024


این ای ڈی یونی ورسٹی کابڑھتا ہوامعیاراورفارغ التحصیل انجینئرزتمام دنیاکےلیےمثال ہیں

کراچی: جامعہ این ای ڈی کےتحت منعقدہ 30ویں سینیٹ کا اجلاس ہوا۔

اجلاس کی صدارت وزیرورک اینڈ سروسز /پرو چانسلر انجینئرنگ یونی ورسٹیز سیدضیاء عباس شاہ نےکی انکا کہنا تھاکہ ہر فرد کی خواہش ہوتی ہے کہ اس کا بچہ این ای ڈی یونی ورسٹی میں پڑھے،دنیا بھرکے انجینئرنگ سیکٹر یونی ورسٹیز میں این ای ڈی کی رینکنگ پورے ملک کے لیے باعثِ فخر ہیں، سندھ حکومت جامعات کو پہلے بھی سپورٹ کرتی رہی ہے اور آئندہ بھی کرے گی،تھر میں این ای ڈی کا سب کیمپس اچھی کارکردگی دکھا رہا ہے

اس موقعے پران کا کہنا تھا کہ این ای ڈی یونی ورسٹی کا بڑھتا ہوا معیار اور اس کے فارغ التحصیل انجینئرز تمام دنیاکے لیے مثال ہیں۔ہر فرد کی خواہش ہوتی ہے کہ اس کا بچہ این ای ڈی یونی ورسٹی میں پڑھے۔دنیا بھرکی انجینئرنگ سیکٹر یونی ورسٹیز میں این ای ڈی کی رینکنگ پورے ملک کے لیے باعثِ فخر ہیں۔ٹیکنالوجی کا فروغ وقت کا تقاضا ہے تاکہ دنیاکے ساتھ چلا جاسکے۔ سندھ حکومت جامعات کو پہلے بھی سپورٹ کرتی رہی ہے اور آئندہ بھی کرے گی،جس کا ثبوت تعلیمی گرانٹ کا دوگنا ہونا ہے۔
اس موقعے پر انہوں نے شیخ الجامعہ سمیت ٹیم کو پچھلا بجٹ سرپلس میں تبدیل کرنے پرمبارک باد پیش کی۔اجلاس میں سیکریٹری جامعات و بورڈز مرید راحموں بھی موجود تھے.
اس موقعے پر انہوں نے شیخ الجامعہ سمیت ٹیم کو پچھلا بجٹ سرپلس میں تبدیل کرنے پرمبارک باد پیش کی۔شیخ الجامعہ این ای ڈی نے اس موقعے پر خطاب کرتے ہوے کہا کہ سندھ بھر کی جامعات کی گرانٹ دوگنی ہونا خوش آئند ہے۔

سینیٹ اجلاس میں شیخ الجامعہ این ای ڈی پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی نے سالانہ کارکردگی رپورٹ پیش کی۔اس تیسویں سینیٹ اجلاس میں 2020-2021 کے سالانہ اکاؤنٹ کی حتمی رپورٹ منظوری 2021-2022کی رپورٹ جب کہ 2022-2023کا بجٹ بھی پیش کیا گیا۔

اجلاس میں بجٹ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سروش لودھی نے بتایا کہ 2021-2022کے بجٹ کا آغاز(167.695)ملین خسارے سے ہوا تھا، لیکن جامعہ اسے 1.118ملین کے سرپلس سے اختتام کررہی ہے جب کہ 2022-2023کا بجٹ 3,798.806ملین کا ہے۔اس بجٹ کی ابتدا تخمینے کے تحت (211.144)ملین کے خسارے سے ہورہی ہے۔

یاد رہے کہ جامعہ این ای ڈی کو 100برس مکمل ہوچکے ہیں، اس سینیٹ اجلاس میں شیخ الجامعہ ڈاکٹر سروش حشمت لودھی نے ارادہ ظاہر کیا کہ اس خسارے کے بجٹ کو پچھلے بجٹ کی طرح سرپلس کرنے کی کوشش کی جائے گی۔جامعہ کے اس سینیٹ اجلاس میں 102 ممبران میں سے 86ممبر فزیکل، 7آن لائن شریک ہوئے جب کہ 6ممبران ذاتی وجوہ کی بناء پر شرکت نہ کرسکتے.اجلاس میں سیکریٹری جامعات و بورڈز مرید راحموں بھی موجود تھے.

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment