جمعہ, 19 اپریل 2024


شکست کے باوجود قومی ٹیم کے بلے باز اظہر علی کپتان بننے کے لیے پُرعظم

ایمز ٹی وی (کھیل) ویسٹ انڈیز کے خلاف تیسرے ٹیسٹ میچ میں شکست کے باوجود قومی ٹیم کے بلے باز اظہر علی کا کہنا ہے کہ پاکستانی ٹیم دورہ نیوزی لینڈ کیلئے مکمل تیار اور وہاں عمدہ کھیل پیش کرے گی۔ پاکستان کو ویسٹ انڈیز کے خلاف تیسرے ٹیسٹ میچ میں پانچ وکٹ سے شکست کا سامنا کرنا پڑا وہ ٹی ٹوئنٹی اور ایک روزہ میچوں کی سیریز کی طرح ٹیسٹ سیریز میں وائٹ واش نہ کر سکی۔ ویسٹ انڈیز نے اس کامیابی کی بدولت اپنے سے بہتر رینکنگ کی حامل ٹیم کے خلاف بیرون ملک 2007 کے بعد پہلی مرتبہ فتح سمیٹی۔ عالمی نمبر دو پاکستانی ٹیم اب دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے بعد نیوزی لینڈ کا دورہ کرے گی جس کے بعد مکمل سیریز کیلئے آسٹریلیا جائے گی۔

شکست پر مایوس قومی ایک روزہ ٹیم کے کپتان اظہر علی نے ڈان سے گفتگو میں کہا کہ تینوں سیریز میں وائٹ واش ایک بڑی کامیابی ہوتی لیکن بدقسمتی سے ہم ایسا نہ کر سکے۔ تاہم اس شکست کے باوجود بھی کچھ نہیں کھویا اور ٹیم فارم میں واپسی کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے، کبھی کبھار ہمارے لیے محدود اوورز کے مقابلے کی بہترین کارکردگی کو ٹیسٹ کرکٹ میں جاری رکھنا مشکل ہوتا ہے لیکن اگر آپ مجموعی طور پر سیریز کا جائزہ لیں تو ہم نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ پاکستانی لیگ اسپنر یاسر شاہ 21 وکٹوں کے ساتھ سب سے کامیابی باؤلر رہے اور مین آف دی سیری کا اعزاز حاصل کیا جبکہ گلابی گیند سے کھیلے گئے قومی ٹیم کے پہلے ٹیسٹ میچ ٹرپل سنچری بنانے والے اظہر علی474 رنز کے ساتھ سیریز میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے باز رہے۔ انہوں نے کہا کہ 300 رنز بنانا قابل فخر لمحہ تھا۔ اس طرز کی کرکٹ میں ہر بلے باز لمبی اننگز کھیلنے کی کوشش کرتا ہے لیکن اس دورے سے مجھے بہت اعتماد ملا ہے اور یہ چیز مشکل دوروں سے قبل بہت بہترین ہوتی ہے۔

لیگ اسپنر کی حیثیت سے کرکٹ کا آغاز کرنے والے اظہر نے اس خواہش کا بھی اظہار کیا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ان کا بحیثیت باؤلر زیادہ سے زیادہ استعمال کیا جائے۔ محمد نواز، یاسر شاہ اور ذولفقار کی موجودگی میں اس سیریز میں ان سے مجموعی طور پر صرف 8.3 اوورز کرائے گئے۔ تاہم 52 ٹیسٹ میچوں میں مجموعی طور پر 80 اوورز کرانے والے اظہر دورہ نیوزی لینڈ سے ذوالفقار بابر کے باہر ہونے کے بعد اظہر بحیثیت باؤلر بھی اہم کردار ادا کرنے کی خواہش رکھتے ہیں اور انہوں نے کہا کہ جب بھی موقع ملا میں نے ٹیم کی بہتری کیلئے اپنا کردار ادا کرنے کی کوشش کی۔ میں نے نیٹ میں بھی بہت پریکٹس کری ہے تاکہ جب کبھی بھی ضرورت پڑے تو میں تیار رہوں۔اظہر نے کہا کہ اس سیریز میں ہمارے پاس تین اسپنرز تھے لہٰذا ٹیم کو میری ضرورت نہیں تھی لیکن آسٹریلیا یا انگلینڈ میں جب ہم تین فاسٹ باؤلرز کے ساتھ کھیلتے ہیں تو میں بحیثیت پانچویں باؤلر کے خدمات انجام دیتے ہوئے ایک دن میں دس سے 12 اوور کرنا چاہتا ہوں تاکہ فاسٹ باؤلرز کا بوجھ کم کر سکوں۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment