ھفتہ, 20 اپریل 2024


ہاکی فیڈریشن کے کئے 10 کروڑ روپے گرانٹ کی منظوری

 

ایمزٹی وی(اسپورٹس)وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پاکستان ہاکی فیڈریشن کی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے 10 کروڑ روپے گرانٹ کی منظوری دی ہے۔
گزشتہ روز وزیراعلیٰ ہاؤس میں اجلاس منعقد کیا گیا جس کی صدارت وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد شاہ نے کی، انہوں نے کراچی میں ہاکی اسٹیڈیم کی دوبارہ تعمیر کیلیے وزیراعلیٰ سندھ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے لیے 10 کروڑ روپے گرانٹ کی منظوری دی ہے۔
اس موقع پر پی ایچ ایف کے صدر خالد سجاد کھوکھر، طارق ہدی، نائب صدر شہباز احمد سینئر، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری سہیل راجپوت، سیکریٹری خزانہ حسن نقوی، سیکریٹری کھیل مسٹر چیف انجینئر کراچی کنٹونمنٹ بورڈ زوہیب مجاہد بخاری، محکمہ کھیل کے چیف انجنیئر اسلم مہر و دیگر حکام موجود تھے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے سیکریٹری خزانہ حسن نقوی کو ہدایت کی کہ 3 دن میں 3.5 ملین روپے جاری کیے جائیں، صوبائی حکومت عبدالستار ایدھی ہاکی اسٹیڈیم کو دوبارہ تعمیر کرے گی۔ انھوں نے چیف انجنیئر کھیل اسلم مہر کو ہدایت کی کہ اسٹیڈیم کے سروے کا کام شروع کریں جس پر پی ایچ ایف کے چیف نے کہا کہ انھیں معقول سالانہ امداد کی ضرورت ہے تاکہ سندھ میں ہاکی کی سرگرمیوں کو جاری رکھا جاسکے، اس موقع پر وزیراعلی سندھ نے 100 ملین روپے سالانہ گرانٹ کی منظوری دیتے ہوئے سیکریٹری خزانہ کو ہدایت کی کہ مجوزہ رقم10 دن کے اندر جاری کی جائے۔
مراد علی شاہ نے سیکریٹری خزانہ کو یہ بھی ہدایت کی کہ وہ اسے سالانہ بجٹ میں شامل کریں تاکہ ہر سال ہاکی فیڈریشن کو رقم مل سکے۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ 10جنوری2018 کو کراچی میں بین الاقوامی ہاکی تقریب کا انعقاد ہوگا جس میں بین الاقوامی کھلاڑی بھی میچز میں شرکت کریں گے، اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ہاکی فیڈریشن کراچی اور میرپورخاص میں قومی میچ بھی منعقد کرے گی، اسی طرح کے ایونٹ آئندہ 2 ماہ میں انٹرمیڈیٹ طلبا کیلیے بھی منعقد ہونگے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے ان پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ صوبے میں اپنے ہاکی کلبز کو فعال کریں۔ اگر کلب کو پیشہ ورانہ طریقے سے چلایا تو ہم ورلڈ کلاس کھلاڑی تیار کرسکیں گے۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ کرکٹ کی طرح، ہاکی کو بھی کمرشل بنانے کی ضرورت ہے تاہم انھوں نے ہاکی فیڈریشن کو یقین دلایاکہ وہ ان کے ساتھ ہر ممکن مدد و تعاون کریں گے جب کہ انھوں نے کہا کہ وہ ہاکی کے شاندار ماضی کی دوبارہ بحالی کے خواہاں ہیں۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment