منگل, 23 اپریل 2024


ہیڈ کوچ؛ مقامی امیدواروں کے ’نخروں‘ پر وسیم اکرم آگ بگولہ

ایمزٹی وی(اسپورٹس) ہیڈ کوچ کیلیے مقامی امیدواروں کے ’نخروں‘ پر وسیم اکرم آگ بگولہ ہوگئے، کوچ ہنٹ کمیٹی کے ممبر نے نام لیے بغیر محسن حسن خان اور عاقب جاوید پر تنقید کے تیروں کی بارش کردی تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے وقار یونس کی جگہ نئے ہیڈ کوچ کی تلاش کیلیے کمیٹی میں وسیم اکرم اور رمیز راجہ کو شامل کیا گیا تھا۔ تب اس ذمہ داری کیلیے مضبوط مقامی امیدوار محسن حسن خان نے میڈیا سے بات چیت میں واضح کیا تھا کہ وہ اپنے جونیئرز کے سامنے پیش ہونے کے بجائے اپنی درخواست براہ راست چیئرمین پی سی بی شہریار خان کو دیں گے جب کہ عاقب جاوید نے یہ کہہ کر درخواست دینے سے انکار کردیا تھا کہ رمیز اور وسیم پر مشتمل پینل پہلے ہی غیرملکی کوچ کی خدمات حاصل کرنے کیلیے ذہن بناچکا ہے وسیم اکرم نے اپنے ایک انٹرویو میں اگرچہ کسی کا نام نہیں لیا مگر ان کا اشارہ ان دونوں کی ہی جانب تھا۔ وہ کہتے ہیں کہ ایک سابق پلیئر کا کہنا تھا کہ وہ صرف چیئرمین کو ہی اپلائی کریں گے، جب آپ کی ذہنیت ایسی ہو تو پھر آپ پاکستان ٹیم کے ساتھ کیسے کام کریں گے؟ انھوں نے کہا کہ میں اپنے سینئر کی عزت کرتا ہوں مگر آپ جس کی عزت کریں گے ، اس سے یہ توقع رکھیں کہ وہ بھی آپ کی عزت کرے گا، وسیم اکرم نے واضح کیا کہ انھوں نے اور رمیز راجہ نے صرف بورڈ کو ہیڈ کوچ کیلیے امیدواروں کو شارٹ لسٹ کرنے میں مدد دی انھوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ کسی بھی ہائی پروفائل کوچ نے اس ذمے داری کیلیے درخواست ہی نہیں بھیجی۔ نئے کوچ مکی آرتھر کے بارے میں وسیم کا کہنا تھا کہ وہ کافی تجربہ کار اور پاکستان ان سے کافی فائدہ اٹھا سکتا ہے تاہم انھوں نے یہ بھی واضح کیا کہ آرتھر سے راتوں رات تبدیلی کی امید نہ رکھی جائے ، اس وقت ون ڈے میں ہماری ٹیم نویں نمبر پر ہے، چیزوں کوبہتر کرنے کیلیے انھیں وقت دیناہوگا، ویسے بھی دورئہ انگلینڈ پاکستان ٹیم کیلیے انتہائی مشکل ثابت ہونے والا ہے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment