ایمزٹی وی (اسلام آباد)الیکشن کمیشن کے پی ایس 114 میں دوبارہ گنتی کا کیس الیکشن ٹربیونل کو بھیجنے کے فیصلے کے بعد ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ انتہائی افسوسناک ہے جس پر دلی دکھ ہوا اس فیصلے میں انصاف کے تقاضے پورے نہیں کئے گئے الیکشن کمیشن چاہتا تو صاف، شفاف اور منصفانہ انتخابات کی ذمہ داری پوری کرتا لیکن موقع ہاتھ سے گنوا دیا گیا۔
فاروق ستار نے کہا کہ الیکشن کمیشن پیپلزپارٹی کے نامزد امیدوار سعید غنی کی کامیابی کا نوٹی فکیشن جاری کرنے کے بجائے ووٹوں کا نادرا سے آڈٹ کرالیتا لیکن ادارے نے پی ایس 114 کے انتخابات کو تنازع قرار دیتے ہوئے متاثرہ فریق کو الیکشن ٹربیونل میں جانے کا کہا ہے، ہم اس فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں قانونی چارہ جوئی کا حق رکھتے ہیں اور الیکشن ٹربیونل سے بھی رجوع کیا جائے گا۔
سربراہ ایم کیوایم پاکستان کا کہنا تھا کہ پی ایس 114 میں منشیات فروشی اس وقت صرف ایک یوسی چنیسر گوٹھ تک محدود ہے، لیکن اگر پیپلز پارٹی کو الیکشن کا فاتح قرار دے دیا گیا تو پورے 114 میں منشیات فروشی گھر گھر عام ہوجائے گی۔ پیپلز پارٹی نے چنیسر گوٹھ کے معصوم نوجوانوں کو منشیات کی لعنت میں مبتلا کیا ہوا ہے لیکن بعد میں پورے حلقے کے نوجوان نشے کے عادی ہوجائیں گے۔