ایمزٹی وی(بزنس)فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)کے تمام چیف کمشنرز ان لینڈ ریونیو نے ٹیکس گوشواروں کی تاریخ میں کسی قسم کی توسیع کی مخالفت کرتے ہوئے تجویز دی ہے کہ ریٹرنز فائل کرنے کی ایک ہی ڈیڈ لائن مقرر کی جائے اور پھر اس میں کوئی توسیع نہ کی جائے۔
’’ایکسپریس‘‘ کو دستیاب دستاویز کے مطابق وزیراعظم کے مشیر برائے ریونیو ہارون اختر کی سربراہی میں منعقدہ حالیہ چیف کمشنرز کانفرنس میں تمام چیف کمشنرز ان لینڈ ریونیو کی یہ متفقہ رائے تھی کہ ایف بی آر کی جانب سے ٹیکس گوشواروں کی مقررہ تاریخ میں بار بار توسیع کرنے سے انفورسمنٹ کمزور ہورہی ہے اور ٹیکس دہندگان مجاز ٹیکس اتھارٹیز کے احکام و آرڈرز کو سنجیدگی سے نہیں لیتے جس کی وجہ سے کمپلائنس نہیں کرتے اور نتیجہ میں ایف بی آر کا ریونیو بھی متاثر ہوتا ہے، دیگر مسائل بھی جنم لیتے ہیں۔
تمام چیف کمشنرز کی جانب سے ایف بی آر کو تجویز دی گئی کہ ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی جو بھی آخری تاریخ مقرر کی جائے اس پر سختی سے قائم رہا جائے اور اسی تاریخ تک گوشوارے وصول کیے جائیں، مقررہ تاریخ کے بعد قانون کے مطابق جرمانے عائد کیے جائیں اور جرمانوں کے ساتھ ٹیکس گوشوارے وصول کیے جائیں۔ دستاویز میں کہا گیا کہ ٹیکس گوشواروں کی تاریخ میں توسیع سے صرف انفورسمنٹ ہی کمزور نہیں ہوتی ہے بلکہ آڈٹ پر بھی اس کے اثرات مرتب ہوتے ہیں اور اسی طرح ٹیکس دہندگان سے ٹیکس ڈیمانڈ اور ٹیکس ریکوری بھی متاثر ہوتی ہے۔
دستاویز کے مطابق اجلاس میں یہ بھی تجویز دی گئی ہے کہ ٹیکس دہندگان کو مقررہ تاریخ تک ہی ٹیکس گوشوارے جمع کرانے پر راغب کرنے کیلیے الیکٹرونک و پرنٹ میڈیا پر بھرپور تشہیری مہم چلائی جائے اور اس میں ٹیکس دہندگان کی بروقت ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کے حوالے سے حوصلہ افزائی کی جائے۔