ھفتہ, 23 نومبر 2024


برطانوی معیشت پر منفی اثرات کا آغاز

ایمزٹی وی(بزنس)نیشنل انسٹیٹیوٹ آف اکنامک اینڈ سوشل ریسرچ (این آئی ای ایس آر) کی ایک رپورٹ کے مطابق یورپی یونین سے علیحدگی کیلئے ہونے والے ریفرنڈم کے ایک ماہ بعد ہی برطانوی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہونے لگے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز نے این آئی ای ایس آر کی رپورٹ کے حوالے سے کہا ہے کہ گذشتہ ماہ برطانوی معیشت 2 فیصد تنگی کا شکار ہوئی، این آئی ای ایس آر کے اندازے کے مطابق جون میں سہہ ماہی گروتھ 0.6 تھی جو جولائی میں کم ہو کر 0.3 ہوگئی۔

این آئی ای ایس آر ریسرچ کے جیمز وارن کا کہنا تھا کہ 'ہمارے اندازے یہ تجویر دیتے ہیں کہ 2017 کے اختتام تک اس میں تبدیلی کا امکان ہے۔ برطانیہ میں یورپی یونین سے علیحدگی کیلئے ریفرنڈم بزنس سرویز نے بھی تجاویز دی ہیں کہ 23 جون کو ہونے والے ریفرنڈم کے بعد کوآپریٹ سرگرمیاں سکڑ گئی ہیں۔ خیال رہے کہ یورپی یونین سے علیحدگی کیلئے برطانیہ میں ہونے والے تاریخی ریفرنڈم میں 52 فیصد عوام نے یورپی یونین سے انخلاء کی حمایت میں ووٹ دیا تھا۔

اس تاریخی ریفرنڈم کے خلاف مہم چلانے والے برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے عوام کے فیصلے کے بعد لندن میں 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ پر پریس کانفرنس کے دوران رواں برس اکتوبر میں عہدہ وزارت چھوڑنے کا اعلان کیا تھا تاہم انھوں نے جولائی میں ہی وزیراعظم کا عہدہ چھوڑ دیا۔ یہ بھی دیکھیں: برطانیہ کے تاریخی ریفرنڈم کا تصویری احوال

برطانوی عوام کے اس فیصلے کے بعد بین الاقومی مارکیٹ میں برطانوی پاؤنڈ کی قدر میں بھی نمایاں کمی ہوئی اور وہ 31 سال کی کم ترین سطح پر آگیا۔ یورپی بلاک سے باہر آنے کی شرائط پر مذاکرات کے لیے برطانیہ کے پاس 2 سال کا وقت ہے۔ اس ریفرنڈم کے نتائج کے بعد جہاں اس کے مخالفین نے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا، وہیں بریگزٹ کے حامی جشن مناتے نظر آئے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment