ھفتہ, 23 نومبر 2024


تھائی لینڈ کے ساتھ مجوزہ آزاد تجارتی معاہدے کی مخالفت کردی

ایمز ٹی وی (تجارت) حکومت کی جانب سے تھائی لینڈ اور ترکی کے ساتھ فری ٹریڈ ایگریمنٹ کے لیے مشاورتی سرگرمیاں تیزہوگئی ہیں تاہم برآمدی شعبوں نے تھائی لینڈ کے ساتھ مجوزہ آزاد تجارتی معاہدے کی مخالفت کردی ہے جبکہ ترکی کے ساتھ ایف ٹی اے کو ملکی معیشت وبرآمدات کی نموکے لیے بہترین قراردیا ہے۔ وفاقی وزارت تجارت کی جانب سے تھائی لینڈ اور ترکی کے ساتھ ایف ٹی اے کے سلسلے میں برآمدکنندگان سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ پہلااجلاس 4 اکتوبر کو کراچی میں جبکہ دوسرا اجلاس 6 اکتوبرکولاہور میں طلب کیا گیا ہے، وزارت تجارت کا موقف ہے کہ اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے ایف ٹی اے سے متعلق پالیسی ودیگر امورطے کیے جائیں۔

برآمدی شعبوں کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ تھائی لینڈ کے مقابلے میں ترکی کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدہ ملکی معیشت کی ترقی کے لیے انتہائی سود مند ہے جبکہ تھائی لینڈکے ساتھ ایف ٹی اے ہونے کی صورت میں پاکستان کی ٹیکسٹائل بالخصوص گارمنٹس ودیگر شعبوں کی صنعتیں براہ راست متاثر ہوں گی جبکہ مجوزہ ایف ٹی اے کا فائدہ تھائی لینڈ کے حق میں زیادہ سودمند رہے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ تھائی لینڈ کی جانب سے پہلے ہی پاکستان کی38 فیصد اشیا کی ڈیوٹی فری ایکسپورٹ کی سہولت حاصل ہے لیکن اس کے باوجود تھائی لینڈ کی مجموعی درآمدات میں پاکستان کا حصہ بمشکل 2.36 فیصد ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ پاکستان اپنی مجموعی برآمدات سے 5 گنا زائد مالیت کی درآمدات تھائی لینڈ سے کررہا ہے جبکہ پاکستان سے تھائی لینڈ کے لیے مچھلی ومچھلی کی دیگر مصنوعات کی برآمدات اسے کی جانے والی مجموعی ملکی برآمدات کا45 فیصد، پاکستانی روئی کی برآمدات23 فیصد اور دیگر متفرق مصنوعات برآمدکا حصہ32فیصد ہے، تھائی لینڈ نے آزاد تجارتی معاہدے کی صورت میں پاکستان سے 90 ٹیرف لائن حاصل کرنے کی تجویز دی ہے جس میں زیادہ ترمین میڈ فائبرآئٹمز شامل ہی۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment