ھفتہ, 23 نومبر 2024


قومی خزانے کو ریونیو کی مد میں41 کروڑ63 لاکھ روپے کا نقصان


ایمز ٹی وی (تجارت) پاکستان کسٹمز کے ڈائریکٹوریٹ پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کراچی نے ملک میں خدمات فراہم کرنے والی موبائل کمپنی کی جانب سے درآمدکیے جانے والے ٹیلی کمیونی کیشن آلات کی کنسائمنٹ میں مس ڈیکلریشن کی نشاندہی کردی جس کی وجہ سے قومی خزانے کو ریونیو کی مد میں41 کروڑ63 لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا گیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ ڈائریکٹوریٹ آف پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کسٹمز کراچی کے ڈائریکٹرگل رحمن نے موبائل کمپنیوں کی جانب سے ٹیلی کمیونی کیشن آلات کے درآمدی کنسائمنٹس کی بعد ازکلیئرنس آڈٹ کے سلسلے میں محکمے کے افسران اسسٹنٹ کلکٹر ساجد علی بلوچ و دیگر پرمشتمل ٹیم تشکیل دی جنہوں نے سیلولر کمپنیوں کی جانب سے کسٹمز کلیئرنس حاصل کرنے والے ٹیلی کمیونی کیشن آلات کے کنسائمنٹس جن میں پاورسپورٹ سسٹم، وی آرایل اے بیٹریز، ری چارج ایبل بیٹریزشامل ہیں کی جمع شدہ درآمدی دستاویزات کی چھان بین کی تو معلوم ہوا کہ معروف موبائل کمپنی کی جانب سے پاور سپورٹ سسٹم، وی آرایل اے بیٹریز، ری چارج ایبل بیٹریزکے متعدد کنسائمنٹس کی غلط پاکستان کسٹمزٹیرف (پی سی ٹی) 8507.2010ظاہرکرتے ہوئے صرف 10 فیصد کسٹمز ڈیوٹی کی ادائیگی پرکلیئرنس حاصل کی جبکہ حقیقت یہ ہے کہ مذکورہ کنسائمنٹس کی کلیئرنس درست پی سی ٹی 8507.2090کے تحت 20 فیصد کسٹمزڈیوٹی کی ادائیگی پر ہوتی ہے لیکن اس کے برعکس مذکورہ سیلولرکمپنی مس ڈیکلریشن کے ذریعے قومی خزانے کو ڈیوٹی وٹیکسوںکی مدمیں مجموعی طورپر 41 کروڑ 63 لاکھ 26ہزار روپے کا نقصان پہنچانے کی مرتکب ہوئی۔

ذرائع نے بتایاکہ کہ پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کی جانب سے مذکورہ کمپنی کو آڈٹ آبزرویشن بھی جاری کی گئی لیکن کمپنی کی جانب سے آڈٹ آبزرویشن کا کوئی جواب نہیں دیاگیا اورنہ ہی متعلقہ دستاویزات پیش کی گئیں جس پر پوسٹ کلیئرنس آڈٹ نے مزید قانونی کارروائی کے لیے کنٹراونشن رپورٹ متعلقہ ایڈجیوڈیکشن کلکٹریٹ کاارسال کردی۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment