ایمز ٹی وی (تجارت) پاکستان نے اقتصادی راہداری کے بعد پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت ایشیائی ممالک کے ساتھ توانائی کے شعبے میں تجارت بڑھانے کے لیے انرجی کوریڈور تعمیرکرنے کی تجویز کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ 24 اکتوبر کو اسلام آباد میں بین الاقوامی وسط ایشیائی علاقائی اقتصادی تعاون (سی اے آرای سی۔کیرک) انرجی انویسٹمنٹ فورم منعقدہوگا جبکہ 25 اکتوبر کو کیرک حکام کا اجلاس اور 26اکتوبرکو کیرک بین الوزارتی کانفرنس بھی اسلام آباد میں منعقد ہوگی جس میں چین، افغانستان، آذربائیجان، قازقستان، تاجکستان، ترکمانستان اور ازبکستان سمیت دیگر وسط ایشیائی ممالک کے مندوبین اور وفود شرکت کریں گے۔
ذرائع کے مطابق اس انرجی فورم میں پاکستان کی جانب سے وسط ایشیائی ممالک کے درمیان تجارت کو فروغ دینے کے لیے اور مستقبل میں توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے انرجی کوریڈور قائم کرنے کی تجویز دی جائے گی جس کے تحت وسط ایشیائی ممالک کے درمیان توانائی کے شعبے میں بھی تجارت ہو سکے گی اور جس ملک کو توانائی کی ضرورت ہوگی وہ اضافی توانائی والے ملک سے حاصل کرسکے گا۔
اس کے علاوہ یہ بھی دیکھا جائے گا کہ وسط ایشیائی ممالک میں کہاں کہاں توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں، اس حوالے سے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت جامع ورکنگ پیپر تیار کیا جا رہا ہے جو انرجی فورم میں پیش کیا جائے گا، وسط ایشیائی ممالک کے وزرا، مندوبین اور وفود کو پاکستان کے توانائی کے شعبے میں موجود سرمایہ کاری کے مواقع سے آگاہ کیا جائے گا، اس کے علاوہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت جاری منصوبوں کے بارے میں بھی آگاہ کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی انرجی فورم کے علاوہ وسط ایشیائی علاقائی اقتصادی تعاو ن کی بین الوزارتی کانفرنس بھی 26 اکتوبر کو اسلام آباد میں منعقد ہوگی جس کے لیے تیاریاں جاری ہیں، اس بارے میں وزارت خزانہ میں مسلسل اجلاس منعقد ہورہے ہیں۔ذ رائع کا کہنا ہے کہ سارک سربراہ کانفرنس ملتوی ہونے کے بعد سی اے آر سی ای اور دیگر علاقائی فورمز کی اہمیت مزید بڑھ گئی ہے، مذکورہ کانفرنس میں چین، افغانستان، آذربائیجان، قازقستان، کرغزستان، منگولیا، تاجکستان، ترکمانستان اور ازبکستان پر مشتمل 10 ممالک کے وزرا، مندوبین اور وفود شرکت کریں گے۔