اتوار, 24 نومبر 2024


ملک میں غیر ملکی سامان کی بھرمار، مقامی صنعتیں شدید متاثر


ایمز ٹی وی (تجارت) ملک میں غیر ملکی سامان کی بھرمار سے ٹائلز، کاٹن یارن، پرنٹنگ، لوہا اور جست سمیت کئی مقامی صنعتیں شدید متاثر ہوگئی ہیں، مقامی مصنوعات کو تحفظ فراہم کرنے والا ادارہ نیشنل ٹیرف کمیشن خاموش تماشائی بن گیا۔ تفصیلات کے مطابق اس وقت ملکی صنعت کو ایک طرف دہشت گردی، توانائی، امن امان کی مخدوش صورتحال سمیت کئی مسائل سے دوچار ہے تو دوسری طرف غیر ملک درآمدات پر کوئی چیک نہ ہونے کی وجہ سے مقامی صنعت شدید متاثر ہو رہی ہے اور کئی صنعتیں بند بھی ہوگئی ہیں۔ نیشنل ٹیرف کمیشن کے غیر فعال ہونے سے ایک سال کے دوران کسی کیس پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔

سرکاری دستاویزات کے مطابق این ٹی سی میں گزشتہ سال میں بیس کیسز دائر کیے گئے جن میں سے کسی کا فیصلہ نہ سکا جس کی وجہ سے ملک میں بھارتی، چینی اور دیگر غیر ملکی مصنوعات کی بھرمار ہوگئی ہے اور ملکی مصنوعات کاٹن یارن، کولڈ رول کول، بلٹ، جستی کنڈلی، وائے راڈ، پرنٹنگ، سیاہی آفسٹ، وال اینڈ فلور ٹائلزسمیت دیگر صنعتیں شامل ہیں۔ این ٹی سی ملکی مصنوعات کو تحفظ دینے میں ناکام ہوگئی ہے جس سے ملک کو اربوں کا نقصان ہورہا ہے۔ نیشنل ٹیرف کمیشن کی دستاویزات کے مطابق گزشتہ چودہ ماہ میں اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی عائد کرنے کے لیے بیس کیسز دائر کیے گئے ہیں جن میں 10کیسز چین سے درآمد کیے گئے سامان کے خلاف ہیں، دو کیسز بھارت، ایک کیس یوکرائن، ایک کیس ملائشیا، دو کیسز جنوبی کوریا، دو کیس انڈونیشیا، ایک جاپان اور ایک کیس تھائی لینڈ کے خلاف دائر کیا گیا ہے۔ دستاویزات کے مطابق نو کیسز 2015میں دائر کیے جبکہ 11کیسز رواں سال 2016میں دائر کیے گئے ہیں۔

این ٹی سی نے ابھی تک اکثر کیسز کی تحیقات مکمل نہیں ہو سکی ہے۔ دستاویزات کے مطابق اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی عائد کرنے کے حوالے سے تمام کیسز ان پراسیس ہیں۔ نیشنل ٹیرف کمیشن کے حکام نے دعوی کیا ہے کہ ان کیسز کو بہت جلد نمٹا جائے گا لیکن ابھی تک صرف دو کیسز کی اینٹی ڈپمنگ ڈیوٹی کے نفاذ کے لیے تحقیقات شروع کی گئی ہیں جن میں چین سے درآمد شدہ وال اینڈ فلور ٹائلز، دوسرا کیس چین اور ملائشیا سے درآمد شدہ پولسٹر یارن کے خلاف اینٹی ڈپمنگ ڈیوٹی کے نفاذ کے لیے تحقیقات شروع کی گئی ہیں۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment