ایمز ٹی وی (تجارت) وفاقی حکومت نے پاکستان اسٹیل مل کی نجکاری کے بجائے اسے لیز پر دینے کیلئے غور شروع کردیا ہے۔ چیئرمین نجکاری کمیشن محمد زبیر نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو بریفنگ میں بتایا کہ پاکستان اسٹیل مل کو لیز پر دینے کیلئے غور کیا جارہا ہے اور اس ضمن میں آئندہ دو، سے تین ہفتوں میں اہم فیصلہ کرلیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ ایران اور کوریا کے سرمایہ کاروں نے اسٹیل مل کو لیز پر لینے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ محمد زبیر کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے اسٹیل مل کی خریداری میں دلچپسی نہیں لی، اگر حکومت اسے بیچنے کی کوشش کرے گی تو کوئی قیمت نہیں ملے گی۔
اس پر کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ وفاقی حکومت نے سندھ کے ساتھ اس حوالے سے کوئی میٹنگ نہیں کی، اگر وفاق یہ رعایتیں کسی اور کو دے سکتا ہے تو سندھ حکومت کو کیوں نہیں دی جاسکتیں؟ کمیٹی اراکین نے کہا کہ اسٹیل مل کی نجکاری سے متعلق وفاق اور صوبائی حکومت کے درمیان مذاکرات ہونے چاہیے۔ دوسری جانب ایک ارب ڈالرز کے سکوک بانڈز کے اجرا پر کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے سیکرٹری خزانہ وقار مسعود نے بتایا کہ بانڈز سے متعلق تمام معلومات پبلک نہیں کی جاسکتیں، بانڈز کے اجرا کے لیے اسلام آباد لاہور موٹر وے کو گروی رکھا گیا تاہم موٹر وے کی ٹول ٹیکس آمدن کو گروی نہیں رکھا گیا۔