اتوار, 24 نومبر 2024


کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کروڑوں نہیں اربوں ڈالر تک پہنچ گیا


ایمز ٹی وی (تجارت) کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جولائی تااکتوبر63فیصد کے اضافے سے جی ڈی پی کے 1.7فیصد تک پہنچ گیا ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 4 ماہ کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 1ارب 76کروڑ 20 لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 1ارب 7کروڑ 80لاکھ ڈالر تھا، رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں کرنٹ اکاؤنٹ کو 1ارب 38کروڑ 10لاکھ ڈالر جبکہ اکتوبر میں38کروڑ 10لاکھ ڈالر کا خسارہ ہوا، ستمبر کے مقابلے میں گزشتہ ماہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 118فیصد تک زائد رہا، ستمبر میں کرنٹ اکاؤنٹ 17 کروڑ 40 لاکھ ڈالر خسارے میں تھا۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 4ماہ کے دوران برآمدات میں کمی اور درآمدات میں اضافے کی وجہ سے تجارتی خسارے میں بھی اضافے کا رجحان رہا، ان 4 ماہ میں تجارتی خسارے کی مالیت 8فیصد کے اضافے سے 6ارب 69کروڑ 70 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 6ارب 19کروڑ ڈالر تھی، مذکورہ مدت میں برآمدات 3فیصد کم اوردرآمدات 2 فیصد زیادہ رہیں، برآمدات کی مالیت 6ارب 86 کروڑ 10لاکھ ڈالر اور درآمدات کی13ارب 55 کروڑ 80 لاکھ ڈالر رہی، اس دوران خدمات کے شعبے میں خسارے کی مالیت 53فیصد کے اضافے سے 1ارب 9 کروڑ 90 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی۔

گزشتہ مالی سال خسارہ 71کروڑ 40لاکھ ڈالر تھا، اس طرح رواں مالی سال اشیا وخدمات کی تجارت میں 7ارب 79کروڑ 60لاکھ ڈالر کا مجموعی خسارہ ہوا جو گزشتہ مالی سال 6ارب 90کروڑ 40لاکھ ڈالر خسارے سے 13فیصد زائد ہے، گزشتہ 4ماہ میںبیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی ترسیلات بھی سال بہ سال 3.8فیصد کمی سے 6ارب 25کروڑ80لاکھ ڈالر رہیں، گزشتہ مالی سال 6 ارب 50کروڑ 70لاکھ ڈالر کی ترسیلات ہوئی تھیں۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment