اتوار, 24 نومبر 2024


تجارت و صنعت سے متعلق تمام شعبوں کے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں کمی


ایمز ٹی وی (تجارت) پالیسیوں میں عدم تسلسل اور ٹیکس، توانائی و سیکیورٹی مسائل کی وجہ سے سرمایہ کاروں کا پاکستان میں کاروباری اعتماد کم ہو رہا ہے۔ اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز (او آئی سی سی آئی) کے کاروبار اعتماد اشاریے سروے ویوو 13 کے مطابق اپریل 2016کے 36 فیصد مثبت کاروباری تاثرات کے مقابل ستمبر اکتوبر میں کرائے گئے سروے کے نتائج 19فیصد کم ہوکر صرف 17فیصد مثبت رہ گئے ہیں۔ او آئی سی سی آئی کے حالیہ سروے میں تجارت و صنعت سے متعلق تمام شعبوں کے اعتماد میں کمی ہوئی ہے، مثبت کاروباری تاثرات میں کمی کی نمایاں وجوہ میں بجلی کی قلت، قیمتوں میں اضافہ، سیکیورٹی، لا اینڈ آرڈر، حکومتی پالیسیاں و قواعد، برآمدات میں کمی، نئے ٹیکس قوانین کے منفی اثرات اور سیاسی عدم استحکام شامل ہیں۔

او آئی سی سی آئی کے صدر شہاب رضوی نے کہا کہ حالیہ سروے کے نتائج 2 سال پہلے کے نتائج کے مقابلے میں کافی مثبت ہونے کے باوجود اپریل 2016 کے سروے سے قدرے کم ہیں جو حکومت کے لیے لمحہ فکریہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ سروے کے نتائج میں کمی فطری بھی قرار دی جا سکتی ہے لیکن سروے نتائج میں کمی کی اصل وجوہ میں ٹیکس کے مسائل، پالیسیوں کا مستقل نہ ہونا اور انرجی و سیکیورٹی جیسے معاملات نمایاں ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ حکومت کی جانب سے فیصلہ کن، واضح اور جلداقدامات کیے جائیں گے تاکہ ملکی کاروباری طبقے کے تاثرات کو آئندہ سروے میں مزید مثبت بنایا جاسکے۔

سروے کے مطابق مینوفیکچرنگ سیکٹر میں 12فیصد کمی ، ریٹیل سیکٹر میں 21 فیصد کمی جبکہ خدمات کا شعبہ 28فیصد کمی کے ساتھ نمایاں رہا۔ سروے میں او آئی سی سی آئی کے ممبران غیر ملکی کمپنیوں نے بھی اپنے مثبت تاثرات میں 9 فیصد کمی ظاہر کی جو گزشتہ سروے کے 55 فیصد مثبت کے مقابل 46 فیصد مثبت رہے، کاروباری شعبوں کے لحاظ سے آٹو موبائل سیکٹر 42فیصد مثبت، مالیاتی سیکٹر 37فیصد، فوڈ وکیمیکل 25، 25، ٹرانسپورٹ و مواصلات23، پٹرولیم22، غیردھاتی شعبہ 20 جبکہ ریٹیل اور ہول سیل سیکٹر کے تاثرات 17 فیصد مثبت رہے تاہم تمباکو سیکٹر 22 فیصد منفی، ریئل اسٹیٹ سیکٹر 8 فیصد مثبت اور ٹیکسٹائل سیکٹر 8 فیصد مثبت کے ساتھ سب سے زیادہ متاثرہ سیکٹر رہے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment