ھفتہ, 23 نومبر 2024


کپاس منڈیوں میں روئی کی قیمتو ں کا ملا جلا رجحان

 

ایمز ٹی وی ( تجارت)مقامی کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتہ کے دوران روئی کے بھاؤ میں استحکام رہا. ٹیکسٹائل و اسپننگ ملز کی محتاط خریداری اور جنرز کی جانب سے بھی محتاط رویہ کے باعث کاروباری حجم بھی کم رہا۔ کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کی اسپاٹ ریٹ کمیٹی نے اسپاٹ ریٹ میں فی من 50 روپے کی کمی کرکے اسپاٹ ریٹ فی من 6750 روپے کے بھاؤ پر بند کیا. صوبہ سندھ و پنجاب میں روئی کا بھاؤ فی من 6400 تا 7000 روپے رہا۔ پھٹی کی رسد تقریبا اختتام پزیر ہوگئی۔ جبکہ کپاس کی سیزن بھی کم پیداوار کی وجہ سے ختم ہوگئی جنرز کے پاس کپاس کی تقریبا 5 لاکھ گانٹھوں کا اسٹاک مجود ہے ۔ جبکہ نئی سیزن شروع ہونے میں ہنوز 4 مہینے کا عرصہ درکار ہے ٹیکسٹائل ملز اپنی ضرورت کے حساب سے آہستہ آہستہ روئی کی خریداری کررہے ہیں۔

کراچی کاٹن بروکرز فورم کے چئیرمین نسیم عثمان کے مطابق بین الاقوامی کپاس منڈیوں میں روئی کے بھاؤ میں مجموعی طور پر ملا جلا رجحان رہا۔ دریں اثنا کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کی بروکرز آیدوایزری کمیٹی کے ارکان اور کراچی کاٹن بروکرز فورم کے ارکانوں کا ایک وفد نے سندھ کے کپاس پیدا کرنے والے علاقوں کا دورہ کیا انہوں نے بتایا کہ ضلع ٹھٹہ اور بدین میں گندم کی کٹائی ہورہی ہے کہ دوسری جانب نئی فصل 2017-18کیلئے کپاس کی بوائی جزوی طور پر شروع ہوگئی ہے۔ لیکن کپاس کے کاشتکار پانی کی شدید کمی کی شکایت کر رہے ہیں۔ جو آئندہ کپاس کی فصل کو متاثر کر رہی ہے. باوقت پانی کی فراہمی میں تاخیر ہونے سے کپاس کی پیداوار میں کمی ہونے کا خطرہ ہے۔ فی الحال سجاول.ٹھٹہ.گھارو۔ضلع بدین پنگریوں.تندوباعو.جڈو.نواکوٹ.کوٹ غلام محمد.ڈگری وغیرہ میں کپاس کی جزوی طور پر شروع ہوگئی ہے۔ نسیم عثمان کے مطابق صوبہ پنجاب میں صوبائی حکومت نے کپاس کی بوائی 15 اپریل کے بعد کرنے کی ہدایت کی ہے انہوں نے کہا کہ کپاس کی پیداوار برھانے کیلئے کپاس کے بیج،پانی اور جراثیم کش ادویات کی اور کھاد کی وافر مقدار میں فراہمی کی جائے تاکہ آئندہ سیزن میں کپاس کی پیداوار وافر مقدار میں ہوسکے۔

 

انہوں نے کہا کہ حکومت ملک کی برآمد میں کمی کی شکایت کررہی ہے اور برآمداد برھانے کی کوشش کررہی ہے اگر کپاس کی پیداوار میں اضافہ کے اقدامات کئے جائے تو کپاس کی پیداوار میں کمی کے باعث اربوں روپوں کی کپاس بیرون ممالک سے درآمد کرنے کے مد میں خرچ کئے جاتے ہیں وہ بچ جاینگے اور ملک کی ٹیکسٹائل کی صنعت کو کم قیمت پر کپاس کی فراہمی سے ٹیکسٹائل سیکٹر کو تکفیت ملے گی اور برآمد میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔ اس لئے ملک کی معیشت کے استحکام کے لئے کپاس کی پیداوار برھانے کے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ کپاس کی زیادہ کاشت سے گورنمنٹ کے ریوینو کی مد میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا ساتھ میں ملک کے کسان بھی خوش ہونگے اور کافی حد تک بیروزگاری کا خاتمہ بھی ہوجائے گا۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment