ایمز ٹی وی(تجارت) کمپریسڈ نیچرل گیس (سی این جی) کی قیمت میں اچانک اورخاموشی سے ایک سال میں تیسری بار اضافے کیکراچی ٹرانسپورٹ اتحاد کے صدر سید ارشاد حسین بخاری، جینیسس ویلفیئر سوسائٹی کے صدر عمران سلیم، سول سوسائٹی کے نمائندوں اور شہریوں نے شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، چیئرمین آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) اور دیگر متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سی این جی کی قیمت میں حالیہ اضافہ فوری طور پر واپس کروائیں اور سی این جی کی قیمت کے تعین کا اختیار ایک مرتبہ پھر سی این جی ڈیلرز کی بجائے اوگرا کے سپرد کیا جائے۔ اپنے الگ الگ بیانات میں انہوں نے کہا کہ جب سے سی این جی کی قیمت کے تعین کا اختیار اوگرا سے لے کر سی این جی ڈیلرز کو دیا گیا ہے، وہ نہایت خاموشی سے اور بلاجواز ایک سال کے اندر تین با ر سی این جی کی قیمت بڑھا چکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ حالیہ اضافہ گزشتہ ہفتے پھر اسی انداز میں کیا گیا اور سی این جی کی قیمت جو 74روپے 99پیسے فی کلو مقرر تھی۔
اس میں 2روپے فی کلو کا اضافہ کرکے نئی قیمت 76روپے 99پیسے فی کلو کردی گئی۔ جبکہ ایک سال کے اندر مجموعی طور پر 8سے 10روپے فی کلو اضافہ کیا جاچکا ہے، جس کے نتیجے میں غریب عوام پر مہنگائی کا بوجھ براہ راست پڑ رہا ہے ۔