ایمزٹی وی(تجارت) انڈونیشی کمپنی نے بن قاسم میں15ارب روپے کی لاگت سے خوردنی تیل کی ریفائنری، ٹرمینل قائم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
کراچی میں منعقدہ تیسری خوردنی تیل کانفرنس میں شریک کمپنی کے نمائندے کا کہنا تھا کہ سی پیک کے تناظر میں پاکستان میں خوردنی تیل کی مارکیٹ دگنی ہونے کی توقع ہے۔ کانفرنس میں دنیا بھر سے خوردنی تیل کی سرفہرست کمپنیاں شرکت کررہی ہیں۔
واضح رہے کہ خوردنی تیل کے استعمال میں بھارت اور چین کے بعد پاکستان تیسرا بڑا ملک ہے، کانفرنس میں شریک دنیا کی تیسری بڑی اور انڈونیشیا کی خوردنی تیل کی سب سے بڑی کمپنی ایپی کال( APICAL) کے سینئر نائب صدرفرحان خان نے بتایا کہ پاکستان میں سالانہ ڈھائی ملین ٹن خوردنی تیل استعمال ہوتا ہے اور اس میں سالانہ 5 فیصد کی شرح سے اضافہ ہورہا ہے، سی پیک منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچنے کے بعد اضافے کی یہ شرح 10فیصد سالانہ تک پہنچ جائے گی، 15 ارب روپے کی سرمایہ کاری سے قائم کی جانے والی خوردنی تیل ریفائنری آئندہ سال سے آپریشنل ہوجائے گی۔
ایم ایم گروپ کے چیف ایگزیکٹو معروف مولوی نے بتایا کہ15 ارب روپے کی بڑی سرمایہ کاری سے یہ مشترکہ منصوبہ ہماری کوشش سے پایہ تکمیل تک پہنچا ہے، انڈونیشیا کی کمپنی ابھی تک خوردنی تیل کی 35 فیصد پاکستانی ضرورت پوری کررہی ہے، نئی ریفائنری قائم ہونے سے پاکستان کی50 فیصدضروریات مقامی پیداوار سے پوری ہو سکیں گی۔ یاد رہے کہ کانفرنس میں 15سے زائد غیرملکی کمپنیاں شریک ہیں۔