ایمزٹی وی(تعلیم)انجمن اساتذہ جامعہ کراچی ،منتخب اساتذہ نمائندگان ِ سنڈیکیٹ، سینٹ، اکیڈمک کونسل، بورڈ آف ایڈوانس اسٹیڈیزاینڈریسرچ کے عہدیداران نے سندھ کی جامعات میں یونیوسٹیز لاء لیو انکیشمنٹ و دیگر مراعات نہ ملنے کے حوالے سے گزشتہ روز سندھ بھر کی جامعات میں ہڑتال کی جبکہ کلاسوں کا مکمل بائیکاٹ کیا اور اس سلسلے میں آج ریلی بھی نکالی جائے گی جبکہ غیر تدریسی عملہ قلم چھوڑ ہڑتال کرے گا۔ انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کے عہدیداران ڈاکٹر شکیل فاروقی ڈاکٹر معیز خان ،معتمد، تمام عہدیداران اور اراکین مجلس عاملہ نے مطالبہ کیا ہے کہ سندھ یونیورسٹیز لاء میں کی گئی ترامیم فی الفور واپس لی جائیں-
انہوں نے کہا ہے کہ صوبائی ہائر ایجوکیشن کمیشن کو یا تو تجربہ کار اساتذہ نمائندوں کی مشاورت سے اور رہنمائی میں فعال کیا جائے یا ختم کردیا جائے ۔حکومت سندھ اپنے اعلان کے مطابق جامعات کو فی الفور گرانٹ ادا کرے ۔ جامعات میں حکومت سندھ کلیدی عہدوں پر کی گئی تقرریاں واپس لے اور جامعات کے سلیکشن بورڈز اور اشتہار کے ذریعے باقاعدہ تقرریاں کی جائیں۔جامعات کو انتظامی عہدوں پر براجمان ریٹائرڈ افراد کے بوجھ سے آزاد کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہاکہ جامعات میں عارضی اور غیر مستقل انتظامات کو کالعدم قرار دیا جائے اورشیخ الجامعہ سمیت تمام عہدوں پر قواعد و ضوابط اور قانون کے مطابق اہل افراد کی تقرری مستقل بنیاد پر کی جائے ۔انہوں نے کہا جامعات میں مالی کرپشن اور سیاسی بھرتیوں کی بامقصد تحقیقات کرواکر ذمہ داران کو قانونی کارروائی کے دائرے میں لایا جائے ،سندھ کی تمام جامعات، ان کے اساتذہ ، افسران اور ملازمین کے ساتھ اور سندھ اور پاکستان کی دیگر جامعات کے درمیان مساوی سلوک رکھا جائے۔ ہائر ایجوکیشن کمیشن جامعہ کراچی کی گرانٹ میں اضافہ کرے۔