ایمزٹی وی(تعلیم)ترکی میں ناکام بغاوت کی کوشش کے بعد ترک حکومت نے پاکستان سے پاک ترک فاﺅنڈیشن کے زیراہتمام چلنے والے اسکول بند کرنے کا مطالبہ کیا اور اس پر حکومت نے ترک عملے کی واپسی کا بھی عندیہ دیدیا.
میڈیا کی رپورٹ کے مطابق پاک ترک ا سکول 90ءکی دہائی میں پاکستان میں شرو ع ہوئے اور اس کے 10شہروں میں 28اسکول چل رہے ہیں ۔ ان اسکولوں میں 11ہزار بچے زیرتعلیم ہیں جبکہ 25فیصد غریب طلباءمفت تعلیم حاصل کررہے ہیں ۔ پاک ترک اسکولوں میں 1100پاکستانی اساتذہ ہیں جبکہ 116کے قریب ترک عملے کے افراد بھی موجود ہیں۔
وفاقی وزیرتعلیم محمد بلیغ الرحمان نے بتایاکہ ہوسکتاہے کہ کچھ لوگوں سے فوری طورپر ہمیں ملک چھوڑنے کی درخواست کرنی پڑے ،ان لوگوں نے تعلیم کی بہتری کے لیے کام کیا ہے لیکن ہمارے دوست ملک کو خطرات ہیں تو ہم شاید مستقل قیام کی اجازت نہ دے سکیں۔
دوسری طرف پاک ترک فاﺅنڈیشن کے چیئرمین عالمگیر خان نے بتایاکہ گزشتہ کئی سالوں سے بیرون ملک سے کوئی مالی امداد نہیں آئی ، تمام ڈونرز مقامی ہیں اور عملے کے افراد کو واپس بھیجنا تعلیم کیلئے نقصان دہ ہوگا۔