ھفتہ, 23 نومبر 2024


118طالب علموں کا مستقبل ضائع ہونے کے خدشہ


ایمزٹی وی(تعلیم/ کراچی)سندھ ہائی کورٹ نے وفاقی اردو یونیورسٹی کے فارمیسی کونسل آف پاکستان سے الحاق نہ ہونے پر 118طالب علموں کا مستقبل ضائع ہونے کے خدشہ سے متعلق درخواست پر وفاقی اردو یونیورسٹی کو عدالتی اجازت کے بغیر نئے امتحانات کا شیڈول جاری کرنے سے روک دیا ہے ۔
ذرائع کے مطابق فاضل عدالت نے ڈین فیکلٹی ڈی فارمیسی کو آئندہ سماعت پر خود پیش ہونے کی ہدایت کرتے ہوئے انہیں مکمل ریکارڈ اپنے ہمراہ لانے کا حکم دے دیا ہے ۔ بدھ کو جسٹس منیب اختر کی سربراہی میں قائم دورکنی بنچ نے ذاکر خان کی درخواست کی سماعت کی ۔

عدالت نے سماعت کرتے ہوئے قرار دیا کہ اب تک عدالت کے سامنے پورا ریکارڈ پیش نہیں کیا جا سکا کہ عدالت ریکارڈ کا جائزہ لے کر حتمی طور پر فیصلہ جاری کر سکے ۔ سماعت کے موقع پر درخواست گزار نے بتایا کہ فائنل امتحانات ہونے والے ہیں جس پر ڈین فارمیسی کے وکیل نے اس حوالے سے جواب داخل کرنے کی مہلت طلب کی جس پر عدالت نے یونیورسٹی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ نئے ہونے والے امتحانات کا شیڈول عدالت کی اجازت کے بغیر جاری نہ کیا جائے ۔

عدالت نے سماعت 29ستمبر کے لیے ملتوی کر دی ہے ۔قبل ازیں درخواست گزار ذاکر خان نے وائس چانسلر، رجسٹرار وفاقی اردو یونی ورسٹی، ڈین فارمیسی ڈپارٹمنٹ سمیت دیگر مدعاعلیہان کوفریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ وہ وفاقی اردو یونیورسٹی ڈین فیکلٹی ڈی فارمیسی کا طالب علم ہے اور ڈی فارمیسی کے 5سالہ پروگرام میں پانچویں سال کا طالب علم ہے، اسے اب معلوم ہوا ہے کہ ان کے شعبے کو اب تک فارمیسی کونسل آف پاکستان سے الحاق نہیں کرایا گیا ہے، جس سے 188طالب علموں کا مستقبل ضائع ہونے کا خدشہ ہے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment