اتوار, 24 نومبر 2024


”انقلاب پُرامن ہوسکتا ہے“ کے موضوع پرسیمینار

ایمزٹی وی (تعلیم/کراچی) وفاقی جامعہ اردو کے تحت معروف دانشور اور سیاستدان ڈاکٹر فتحیاب علی خان کی یا د میں قرارداد”انقلاب پُرامن ہوسکتا ہے“ کے موضوع پرسیمینارکا انعقاد کیا گیا۔ سیمینارسے خطاب کرتے ہوئےوفاقی وزیر جہاز رانی میر حاصل بزنجو نے کہا ہے کہ انقلاب کے پیچھے ایک سوچ اور نظریہ ہوتا ہے جس کے بارے میں ہم نے اپنی نئی نسل کو گمراہ کررکھا ہے اور انہیں درست تاریخ سے آگاہ نہیں کیا جا رہا ہے یہی وجہ ہے کہ وہ اپنے قومی رہنماو¿ں کی جدوجہد ، قربانی اور کارناموں کو نہیں جانتے ہیں۔فتحیاب علی خان ایسے ہی رہنماﺅں میں سے ایک ہیں جنہوں نے ساری زندگی اصولی سیاست کی

انہوں نے کہا کہ نئی نسل قیام پاکستان کی بنیاد تک کے بارے میں درست معلومات نہیں رکھتی ،ہمیں اپنی تاریخ کے نصاب کو دوبارہ ترتیب دینا ہوگا ۔پرانی اور نئی نسل کے درمیان مباحثہ و مکالمہ ہونا چاہئے تاکہ نوجوان نسل میں صحیح سوچ پروان چڑھے۔

ضیاءالحق کے دور میں طلباءیونینز پر پابندی لگائی گئی جس کے بعد سے سیاسی تنظیموں کے بارے میں لوگوں کا رویہ بہت منفی ہے جبکہ طلبا ءسیاست میںحصہ لیں گے تب ہی بہتر حکمرانوں کا انتخاب کرسکیں گے۔

وفاقی جامعہ اردو کے شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر سلیمان ڈی محمد نے کہا کہ فتحیاب علی خان سیاست میں اس لئے ناکام تھے کہ انہوں نے ہمیشہ انصاف وعدل اور لوگوں کے حقوق کی بات کی ، سچ کو اپنی سیاسی زندگی کی اولین ترجیح رکھا ۔ محبت ، رواداری، حسن سلوک، بہترین لفظوں کا انتخاب ان کی تحریروں اور شخصیت کا خاصہ تھا۔وہ مزدور طبقے کو جو کہ ملک کا اصل اور98فیصد طبقہ ہے، ان کے حقوق دلانے کے لئے ساری زندگی سرگرم رہے ۔


پروگرام میں جامعہ کراچی کے شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر محمد قیصر،سابق گورنر سندھ بیرسٹر کمال اسفر،چیئرپرسن پاکستان انٹرنیشنل افیئرزاور ہمسفر ڈاکٹر فتحیاب علی خان، ڈاکٹر معصومہ حسن، بی ایم بگٹی ،سابق رکن قومی اسمبلی صفوان اللہ، سینئر ایڈوکیٹ نفیس صدیقی، معروف صحافی محمود شام، مجاہد بریلوی،آغا مسعود،انسٹیٹیوٹ آف پاکستان اسٹیڈیز ڈاکٹر جعفر،ڈاکٹر عالیہ امام، قائدحزب اختلاف قراة العین ، قائد حزب ایوان نجب الثقلین نے بھی خطاب کیا۔

جبکہ رجسٹرار جامعہ اردو ڈاکٹر محمد صارم،رکن سینیٹ نجم العارفین، ڈاکٹر فاطمہ حسن، ڈاکٹراقبال خان کے علاوہ طلبا ءو طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔پروگرام آرگنائزر آصف رفیق تھے جبکہ میزبانی کے فرائض ڈاکٹر یاسمین سلطانہ اور انصب رضا نے سرانجام دیئے۔جامعہ کراچی کے شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر محمد قیصر نے کہا کہ فتحیاب علی خان طلباءیونین کے بانی تھے جس کے باعث تعلیمی اداروں میں صحت مندانہ سرگرمیوں کو فروغ حاصل ہوا۔ وہ ایک نظریاتی انسان تھے انہوں نے لوگوں کے حق و انصاف کے لئے قید وبندکی سہولتیں برداشت کیں۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment