اتوار, 24 نومبر 2024


سپلاکو ممبر شپ اور فیس وصول کرنے سے روک دیا گیا

ایمز ٹی وی ( تعلیم) صوبائی اسسٹنٹ رجسٹرار جوائنٹ اسٹاک کمپنیز نے سپلا کی موجودہ باڈی کو اراکین سے ممبر شپ و دیگر فیس وصول کرنے سے روک دیا ہے جبکہ سپلا کے ترجمان نے کہا ہے کہ یہ منتخب باڈی ہے اور ممبران سے وصول کی گئی فیس صحیح خرچ کی گئی ہے۔

صوبائی اسسٹنٹ رجسٹرار جوائنٹ اسٹاک کمپنیز کی جانب سے 14 اگست 2016 ءکو ایک اشتہار کے ذریعے 1860ءایکٹ کے تحت رجسٹرڈ تمام تنظیموں کو گذشتہ چار سال کے دوران ہونے والے الیکشن‘ عہدیداروں و ممبران کی تفصیلات اور وصول کی گئی فیس کا ریکارڈ جمع کرانے کے احکامات جاری کیے گئے تھے جس پر سابقہ مرکزی عہدیدار پروفیسر یعقوب چانڈیو نے اپنا موقف جمع کراتے ہوئے کہا کہ عدالت میں کیس ہونے کے باوجود سپلا کے ایک گروپ نے غیر قانونی طور پر الیکشن کراکے گذشتہ چار سال سے ممبران سے سالانہ 500 روپے فیس وصول کی ہے ۔

(جو چار سال میں تقریباً ڈیڑھ کروڑ روپے بنتی ہے) جس کے بعد اسسٹنٹ رجسٹرار کی جانب سے سپلا کے عہدیدار شیر خان سیلرو کو لیٹر نمبر 121/130 جاری کرکے کہا گیا ہے کہ وہ ممبر شپ و دیگر فیس وصول کرکے اپنے ذاتی اکاؤنٹ میں جمع کرارہے ہیں ایسا عمل فوری طور پر بند کیا جائے بصورت دیگر پروفیسر شیر خان سیلرو کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

دوسری جانب سندھ پروفیسرز لیکچرر ایسوسی ایشن (سپلا) مرکز اور سپلا حیدرآباد ریجن کے عہدیداران کا اجلاس زیرصدارت پروفیسر شیر خان سیلرو منعقد ہوا۔ اجلاس میں پروفیسر شاہ جہاں پنہور‘ لیاقت جعفری‘ انور ساگر کاندھڑو و دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سپلا کا کیس پہلے ہی ہائی کورٹ بینچ حیدرآباد میں چل رہا ہے اور کورٹ نے منع نامہ جاری نہیں کیا ہے‘ اس لیے سپلا الیکشن کا جمہوری عمل جاری ہے‘پراونشل اسسٹنٹ رجسٹرار جوائنٹ اسٹاک کمپنیز حیدر آباد کو کوئی موقف دینا تھا تو کورٹ میں دیتے لیکن مخالفین کی جھوٹی درخواست پر لیٹر جاری کرکے پراونشل اسسٹنٹ رجسٹرار جوائنٹ اسٹاک کمپنیز حیدر آباد نے توہین عدالت کی ہے‘ اس پر سپلا کی موجودہ قیادت پراونشل اسسٹنٹ رجسٹرار جوائنٹ اسٹاک کمپنیز حیدر آباد کے خلاف توہین عدالت کا کیس داخل کیا جائے گا۔

سپلا کا مرکزی سیکریٹری جنرل پورے سندھ کا منتخب عہدیدار ہوتا ہے‘ پرونشل اسسٹنٹ رجسٹرار جوائنٹ اسٹاک کمپنیز حیدر آباد نے انہیں نام نہاد کہہ کر سندھ بھر کے کالج اساتذہ کی توہین اور دل آزاری کی ہے‘ اس لیے یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ پرونشل اسسٹنٹ رجسٹرار جوائنٹ اسٹاک کمپنیز حیدر آباد کے خلاف 50 لاکھ کے ہرجانے کا کیس داخل کیا جائے

 
 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment