اتوار, 24 نومبر 2024


وزارت تعلیم میں من پسند بھرتیوں کاانکشاف

ایمز ٹی وی ( تعلیم) وفاقی وزارت تعلیم وپیشہ ورانہ تربیت کے ’’پرا جیکٹ مانیٹرنگ اینڈ ایو یلو ایشن سیل ‘‘ میں من پسند افراد کی بھرتیاں ،تیار کردہ میرٹ لسٹ میں نام نہ ہونے اور میرٹ پر پورا نہ اترنے کے باوجود چار افراد کو کنٹریکٹ لیٹر تھما دیا گیا۔

سرکاری رپورٹ کے مطابق وزارت تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کے پرا جیکٹ ما نیٹرنگ اینڈ ایو یلو ایشن سیل اسلام آبادمیں بھرتیوں کے لئے اشتہار جاری کیا گیا جس میں ریسرچ ایسوسی ایٹ (گریڈ 17)، فیلڈ سپر وائزر (گریڈ 16) اور اسسٹنٹ (گریڈ 14) کی خالی اسامیوں کو پر کرنے کے لئے درخواستیں طلب کی گئیں۔

رپورٹ کے مطابق سعدیہ یوسف کو دو مئی 2013کو ریسرچ ایسو سی ایٹ (گریڈ 17) میں تعیناتی کا لیٹر تھما دیا گیا ، اسی طرح محمد ذیشان طارق کو فیلڈ سپر وائزر، راجا شاکر آفتاب جنجوعہ کو فیلڈ سپر وائزراورعفان علی کواسسٹنٹ تعینات کر دیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق سعدیہ یوسف کا نام ریسرچ ایسو سی ایٹ کے لئے تیار کردہ حتمی فہرست میں شامل ہی نہ تھا ، اسی طرح محمد ذیشان طارق جسے فیلڈ سپروائزرتعینات کیا گیا حتمی فہرست کے لئے نااہل قرار پایا گیا اوراس کا نام بھی لسٹ میں شامل نہیں تھا، راجا شاکر آفتاب جنجوعہ (فیلڈ سپر وائزر) اور عفان علی (اسسٹنٹ) کے نام بھی حتمی فہرست میں شامل نہ تھے ۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیاہے کہ پرا جیکٹ کے لئے مذکورہ چاروں افراد کی تعیناتی اور تنخواہوں کی ادائیگی غیر قانونی تھی جبکہ متعلقہ ادارے کی جانب سے دیا گیا جواب بھی اطمینان بخش نہ تھا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ بھرتی کیلئے لیے گئے تحریری امتحان، انٹرویو اور اس کے بعد جو حتمی لسٹ تیار کی گئی ، تمام دستاویز پر ریکرو ٹمنٹ کمیٹی کے ممبران کے دستخط موجود تھے اور حتمی فہرست کو وزارت کے سیکر ٹری نے منظور کیا تھا ۔ رپورٹ میں بے ضا بطگیوں میں ملوث افراد کو بے نقاب کرنے کی بھی سفارش کی گئی تھی۔

 
 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment