ایمزٹی وی(تعلیم/ لاہور) تعلیمی بورڈ میں گیارہویں جماعت کے بعض طالبعلموں کو حیران کن نمبر ملنے اور بعض کے فیل ہوجانے پر طلبا کا احتجاج رنگ لے آیا اور چیئرمین بورڈ نے غلطی تسلیم کرتے ہوئے کاپیوں کی ری چیکنگ کی یقین دہانی کرادی۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کے گیارہویں جماعت کے امتحانات کی انوکھی چیکنگ کرنے پر طالبعلموں کی جانب سے لاہوربورڈ کے خلاف پریس کلب کےسامنے احتجاج کیا گیا جس کے بعد طلبا نے پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنا دیتے ہوئے امتحانی بورڈ کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
فرسٹ ائیرکے امتحانات کی چیکنگ میں لاہور بورڈ نے انوکھا کارنامہ دکھایا اور 85 نمبروں والے پرچے میں بچوں کو ٹوٹل نمبروں میں سے بھی زیادہ نمبر دے ڈالے۔
اسی طرح انگریزی اور اردو کے پرچوں میں بھی طلبہ کو 100 میں سے 100 نمبر دیئے گئے جو مارکنگ کے اصولوں کے مطابق کسی صورت ممکن نہیں۔
نمبروں کی اندھی تقسیم کے خلاف طلبا نے بورڈ کے خلاف احتجاج کیا تو وزیراعلی پنجاب شہباز شریف نے احتجاج کا نوٹس لیتے ہوئے حکام سے جواب طلب کرلیا جس کے بعد چیئرمین بورڈ نے بھی غلطی تسلیم کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی ہے کہ ری چیکنگ کا عمل آئندہ ایک ہفتے میں شروع کردیا جائے گا۔
چیئرمین بورڈ محمد اسماعیل کا کہنا ہے کہ ہم نے ایک لاکھ 40 ہزار طالبعلموں کا نتیجہنکالا ہے کسی کو زائد نمبردینا ممکن نہیں تاہم جن طلبا نے غلط مارکنگ کا الزام لگایا ہے ان سے درخواستں ما نگ لی ہیں اور جو طالب علم ری چیکنگ کی فیس نہیں دے سکتے ان سے فیس نہیںلی جائے گی۔