ایمز ٹی وی (تعلیم /کوئٹہ) میٹرک کے سالانہ امتحانات 15فروری 2017سے شروع ہوں گے،وزیر اعلی اور دیگر متعلقہ حکام کی ہدایت پر نقل کے خاتمے کیلئے ہرممکن اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔
ایماندار،محنتی اور نڈر عملے کو تعینات کیا جائیگا،پرچوں کی مارکنگ فیڈرل بورڈ کے معیار کے مطابق ہوں گی،محنتی اور باصلاحیت طلباء کو صلہ دیا جائیگا،کل 302سببنٹر قائم ہیں ،اساتذہ،دانشور،صحافیوں سمیت معاشرے کے تمام طبقات نقل کے خاتمے کیلئے تعاون کریں،ان خیالات کا اظہار کنٹرولر بلوچستان بورڈ آف انٹر میڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن سید عباداللہ شاہ غرشین نےجنگ سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ میٹرک کے سالانہ امتحانات 15فروری2017کو شروع ہوں گے جس کیلئے پرائیویٹ امیدواروں کے فارم آج سے جمع کئے جائینگے ،انہوں نے کہا کہ نقل کے خاتمے کیلئے وزیر اعلی نواب ثناء اللہ زہری،چیف سیکرٹری بلوچستان،صوبائی وزیر تعلیم رحیم زیارتوال ،سیکرٹری تعلیم اور چیئرمین بورڈ کی ہدایت کی روشنی میں بھر پور اقدامات اٹھائے جارہے ہیں جس کیلئے تجربہ کار اساتذہ کو بطور ہیڈ اگزامینر سلیکٹ کیا گیا ہے ۔
جو نہم اور دہم کے سوالیہ پیپر تیار کریں گے اور ان کوخصوصی ہدایات دی گئی ہے کہ وہ پیپر کو آسان بنائیں تاکہ طلبہ نقل کرنے کے بجائے محنت سے پیپر کو حل کرسکیں،جو طلبہ محنت کریں گے انہیں ان کی محنت کا صلہ دیا جائیگاتاکہ آنے والے طلبہ بھی ان کی پیروی کریں ،انہوں نے کہا کہ پرچوں کی مارکنگ میں طلبہ کی معمولی غلطیوں کو معاف کیا جائیگااور ان کے پرچوں کی مارکنگ فیڈرل بورڈ کے معیار کے مطابق ہو گی ،کسی بھی طالبعلم کیساتھ زیادتی نہیں ہو گی ۔
ذہین ومحنتی طلبہ کی حوصلہ افزائی کی جائیگی،انہوں نے کہا کہ صوبے بھر میں کل 302سنٹر قائم ہیں امتحان ہال میں موبائل فون لانے اور نقل کی مکمل ممانعت ہو گی جس کیلئے وزیر اعلی اور دیگر متعلقہ حکام کی ہدایت پر چھاپہ مار ٹیمیں بھی تشکیل دی جارہی ہیں جو دوران امتحان سینٹروں پر چھاپے ماریں گی اور جس سینٹر میں بھی موبائل فون یا نقل برآمد ہوا وہ امتحانی عملہ اس کا ذمہ دار ہوگااور ان کےخلاف محکمانہ کاروائی عمل میں لائی جائیگی ۔
انہوں نے مزیدکہا کہ امتحانی عملے کو میرٹ پر تعینات کیا جائیگاجس کیلئے پروفارما متعلقہ اضلاع میں بھجوادیا گیا ہے امتحانی عملہ تجربہ کار،اور ایماندار ہوگا جو نقل کی بھر پور حوصلہ شکنی کریں گے انہوں نے اساتذہ،سول سوسائٹی،دانشوروں سمیت تمام لوگوں سے اپیل کی کہ وہ نقل کے خاتمے کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کی کامیابی کیلئے مکمل تعاون کریں۔