ایمز ٹی وی ( تعلیم/ پنجاب ) جامعہ پنجاب میں صرف درس و تدریس کا کام نہیں ہوتا۔ آج یہاں سر بھی پھٹے، خون بھی نکلا، جنگلے بھی اکھاڑے گئے اور شیشے بھی ٹوٹے۔
طلباء تنظیم کے دو گروہ دست و گریبان ہو گئے۔ بات شروع ہوئی تھی طالبہ کو چھیڑنے سے۔ لڑائی بڑھی تو تین طلباء ہسپتال جا پہنچے، جن کے سروں پر بھی زخم آئے تھے اور بازوؤں پر بھی۔
یونیورسٹی انتظامیہ نے پولیس کو ذمہ دارعناصر کے خلاف کارروائی کرنے کے لئے درخواست جمع کرادی ہے۔
پولیس حکام کہتے ہیں کہ چھان بین کے بعد قانونی کارروائی ضرور ہو گی۔ تعلیم اور درس گاہوں سے کھلواڑ کرنے والے طلباء تنظیم سے تعلق رکھنے والے مشتعل نوجوانوں نے ہنگامہ آرائی کے دوران شعبہ ابلاغیات کے شیشے بھی توڑ دیئے اور متعدد نہتے طلباء کو بری طرح زد و کوب بھی کیا جس کے باعث ڈپارٹمنٹ کو سیل کردیاگیا۔
طلباء تنظیم سے تعلق رکھنے والے مشتعل نوجوانوں نے طالبات کو بھی حراساں کیا اور ان سے ڈرانے دھمکانے کے اندازمیں سوال و جواب کرتے رہے۔
گارڈز نے طلباء تنظیم سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کو ان کی منفی کارروائیوں سے روکنا چاہا تو انہوں نے گارڈز کو بھی گھیر لیا اور کہا کہ جب کسی کو مارنا ہوتا ہے تو اس وقت تم کہاں ہوتے ہو۔