ایمز ٹی وی (ایجوکیشن) طالبعلموں کاتحفظ، ذمہ داری کس کی کے عنوان سے 24 فروری کوایک فورم کا انعقاد کیا گیا۔ فورم میں میزبانی کے فرائض فروا حسن اورغضنفر عباس نے کی۔ جس میں کنونئیر تعلیم بچاوایکشن کمیٹی انیس الرحمان، پیک پرا ئیوٹ مینجمٹ حیدرعلی اورپیک پریذیڈنٹ پرائیوٹ اسکول اسوسییشن سید شہزاد اختر نے اسپیکر کی حیثیت سے شرکت کی۔
انیس الرحمان نےاس حساس موضوں پر فورم کرنے کو اچھا اقدام قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ سانحہ پشاور کے بعد حکومت اور پرائیوٹ شعبہ تعلیم کی ذمہ داریوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ بچے بچے ہوتے ہیں چا ہے امیر کے ہوں یا غریب کے ان میں فرق روا رکھنا مناسب نہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کے پرائیوٹ اسکولوں کے پاس وسائل ہیں مگر سرکاری اسکولوں میں وسائل کافقدان ہوتاہے،جب کے ملک دہشتگردی کے دھانے پر ہے
حیدر علی کا کہنا تھا کہ یہ ایک نازک موضوں ہے اور دہشتگردی کے اثرات اب اسکولوں تک آگئے ہِیں اس کے خاتمے کے لیے تمام سٹیک ہولڈرز کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا جن میں حکومت ادارے ٘محکمہ تعلیم اسکول انتظامیہ اور والدین شا مل ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم حادثے کے بٰعد جاگتے ہیں اور احساس ہوتا ہے۔
تجاویر میں شرکاء کا کہنا تھا کہ بارودی سامان کی کھلے عام فروخت پر پابندی لگائی جائے
میرٹ پر لوگوں کو آگے لایا جائے، ہمیں سنگین خطرات کا سامنا ہے فوری اقدامات کی سخت ضرورت ہے اور اسکولوں کو سہولیات فراہم کی جائے۔ حب الوطنی اور نظریہ پاکستان کے مطابق قومی زبان میں تعلیم دی جائے۔