ایمز ٹی وی(تعلیم) صوبائی محکمہ تعلیم، محکمہ بورڈز و جامعات اور کراچی سمیت سندھ بھر کے تعلیمی بورڈز کے درمیان رابطے کے فقدان اور سیکرٹری اسکول ایجوکیشن کی جانب سے نقل کی روک تھام کے لئے کمیٹیاں نہ بنانے کے باعث کراچی سمیت سندھ بھر میں نقل کا سلسلہ جاری ہے۔ میٹرک بورڈ کراچی کے تحت جاری امتحانات میں کھلے عام نہ صرف نقل کرائی جا رہی ہے بلکہ بعض مراکز پر امیدواروں سے رقم لے کر انہیں علیحدہ کمرے میں بٹھا کر نقل کرائی جا رہی ہے۔ بعض امتحانی مراکز میں امیدواروں کو کھلے عام نقل کرتے ہوئے پایاگیا ہے۔ سینٹرل جیل کراچی کے نزدیک واقع وائٹ ہال کیمپس اسکول میں امیدواروں نے بتایا کہ انہوں نے فی کس ایک ہزار روپے دے کر نقل کی۔ ملیر، گڈاپ، لانڈھی، شاہ فیصل کالونی، عزیز آباد، قائدآباد، کورنگی، کیماڑی، اورنگی ٹائون، گلشن حدید، گلشن اقبال، بلدیہ، لیاری اور ناظم آباد کے امتحانی مراکز سے نقل کی اطلاعات موصول ہوئیں۔ بورڈ کی جانب سے ویجی لینس ٹیمیں نقل کی روک تھام کرنے سے قاصر رہیں۔ کسی امتحانی مرکز میں سیکورٹی نظر نہیں آئی۔ ویجی لینس افسران کے مطابق جب سیکورٹی نہیں تو وہ نقل سے کیسے روکیں۔ نقل سے منع کرنے پر انہیں دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ محکمہ تعلیم بھی کوئی تعاون نہیں کر رہا ہے۔ ہم محض سرکاری ڈیوٹی دے رہے ہیں۔ واضح رہے کہ جب تعلیمی بورڈز گورنر کے پاس تھے تو گورنر ہائوس کی جانب سے محکمہ تعلیم کے ساتھ ویجی لینس ٹیمیں تشکیل دی جاتی تھیں جو روزانہ کی بنیاد پر میٹرک اور انٹر کے امتحانی مراکز کا دورہ کرتیں اور نقل کرنے والے طلبہ اور ان کو مدد دینے کے خلاف کارروائی کرتیں تاہم جس کی وجہ سے نقل کے رجحان میں خاصی کمی ہوئی تھی لیکن رواں سال تو صورتحال انتہائی سنگین ہے۔ صوبے کے کسی تعلیمی بورڈ میں مستقل ناظم امتحانات تک نہیں ہے۔ تعلیم بچائو ایکشن کمیٹی کے رہنما انیس الرحمٰن نے کہا کہ سیکرٹری اسکول ایجوکیشن اپنے ایئرکنڈیشنڈ کمرے سے باہر نکلیں اور دیکھیں کہ میٹرک کے امتحانات میں کیا ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیکرٹری بورڈ و جامعات اور سیکرٹری اسکول ایجوکیشن فوری طور پر اپنی سربراہی میں ویجی لینس ٹیمیں تشکیل دیں اور امتحانی مراکز کا دورہ کریں تاکہ نقل کی روک تھام ممکن ہوسکے۔بورڈ کے چیئرمین پروفیسر سعید الدین کے مطابق بورڈ کی اپنی ویجی لینس ٹیمیں ہیں جو امتحانی مراکز کا دورہ کر کے نقل کرنے والے امیدواروں کو پکڑ رہی ہیں انہوں نے کہا کہ امتحانی مراکز پر بجلی نہ ہونے اور سیکورٹی نہ ہونے کی وجہ سے بہت مسائل کا سامنا ہے۔