ایمزٹی وی(تعلیم/ سندھ)سندھ مدرسہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی شیخ نے گزشتہ روز بلاول ہائوس میں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کی۔
ڈاکٹر محمد علی شیخ نے بلاول بھٹو زرداری کو سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کے تاریخی کردار اور اس ادارے کی بھٹو خاندان کیساتھ وابستگی کے حوالے سے آگاہ کیا۔ بلاول بھٹو زرداری کو بتایا گیا کہ انکے والد آصف علی زرداری کے تڑ نانا حسن علی آفندی اور محترمہ بینظیر بھٹو کے دادا اور انکے (بلاول بھٹو)تڑ دادا سر شاہنواز بھٹو نے بھی اپنی ابتدائی تعلیم سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی سے حاصل کی تھی۔
ڈاکٹرمحمد علی شیخ نے مزید کہا کہ سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو نے بھی سندھ مدرستہ الاسلام سے منسلک کالج میں کچھ عرصہ تک درس و تدریس کے فرائض سر انجام دیے ۔اس موقع پر محترمہ بینظیر بھٹو کے سندھ مدرستہ الاسلام سے تعلق کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ محترمہ بینظیر بھٹو نے کئی دفعہ سندھ مدرستہ الاسلام کا دورہ کیا۔آخری مرتبہ انہوں نے مارچ 1999 میں سندھ مدرستہ الاسلام کا دورہ کیا تھا۔جس کے دوران انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ جب بھی انکی جماعت اقتدار میں آئی تو سندھ مدرستہ الاسلام کو یونیورسٹی کا درجہ دیا جائیگا۔بعد میں جب آصف علی زرداری اس ملک کے صدر بنے تو انہوں نے مئی 2010 میں سندھ مدرسہ کو یونیورسٹی کا درجہ دینے کا اعلان کیا۔ڈاکٹر محمد علی شیخ نے قائد پیپلزپارٹی کو بتایا کہ سندھ حکومت سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کی بھرپور مدد کررہی ہے۔
وائس چانسلر نے بلاول بھٹو کو مزید بتایا کہ اس ادارے کے سابق طالبعلموں نے تحریک پاکستان اور بعد میں پاکستان کی تعمیر میں بھرپور کردار ادا کیا۔جن میں قائد اعظم محمد علی جناح، سر شاہنواز بھٹو و دیگر شامل ہیں۔یہی سبب ہے کہ اس ادارے کا شمار پاکستان کے تاریخی ورثہ میں ہوتا ہے۔اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری نے سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کی ترقی اور بہتری کیلئے اپنے تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ ملک کی ترقی اور تعمیر کیلئے اعلیٰ تعلیم کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر ڈاکٹر محمد علی شیخ نے بلاول بھٹو زرداری کوقائد اعظم محمد علی جناح، حسن علی آفندی اور محترمہ بینظیر بھٹو پر لکھی گئی کتابوں کے تحائف پیش کیے۔