اتوار, 24 نومبر 2024


میڈِیکل کالجز میں داخلےکے لئے انٹری ٹیسٹ کا نظام ختم

 

ایمزٹی وی (تعلی/ کراچی)سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے نیشنل ہیلتھ سروسز کے سینیٹرسجاد حسین طور ی کی سربراہی میں گزشتی روز ایک اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں
ملک بھر کے میڈیکل کالجز میں داخلے کیلئے انٹری ٹیسٹ کا نظام ختم کرنے اور داخلوں کیلئے پرانا طریقہ کار بحال کرنے کی سفارشات پیش کی ہے ،کمیٹی نے این آئی ایچ کی کارکردگی کو غیر تسلی بخش قرار دیا ۔ جس میں کمیٹی کی سفارشات کے علاوہ پی ایم ڈی سی کی جانب سے پرائیوٹ میڈیکل کالجز میں داخلہ پالیسی اور انکی کارکردگی پر بریفنگ دی گئی ۔
کمیٹی نے سینیٹر خالدہ پروین کے میڈیکل ٹیسٹ کی غلط رپورٹس دینے پر این آئی ایچ حکام کی کارکردگی کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے مسئلے کی تفصیلی رپورٹ طلب کی ۔ای ڈی این آئی آیچ نے کہا کہ این آئی ایچ کا ہر ٹیسٹ کی رپورٹ غلط نہیں ہوتی، 300 میں سے ایک دو ٹیسٹ غلط آجائیں تو کیا مسئلہ ہے غلطی کا امکان ہر وقت ہوتاہے ۔جس پر کمیٹی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کسی مریض کا غلطی سے ہیپاٹائٹس تشخیص ہو جائے تو این آئی ایچ کے نزدیک یہ کوئی مسئلہ نہیں ،جب ادارے ایسے سوچ کے ساتھ کام کرینگے تو بہتری کہاں سے آئے گی۔سینیٹر کلثوم پروین نے کہا این آئی ایچ میں ٹیسٹوں کی غلط رپورٹس دینے والوں کو نوکری پر رہنے کا کوئی حق نہیں ۔
پی ایم ڈی سی کے سربراہ ڈاکٹر شبیر لہڑی نے کمیٹی کو بتایا کہ جعلی کلینکس بند کرنے کی شروعات ہوچکی ، اب تک لاہور میں جعلی کلینکس بند کرکے 100 سے زائد ڈاکٹرز کیخلاف کارروائی بھی کی گئی ہے ۔کمیٹی نے ہومیوپیتھک کونسل انتخابات میں تاخیر کے حوالے سے بھی تفصیلی جائزہ لیا ۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ صحت کے شعبے پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے، ادارے اپنی کارکردگی بہتر اور مسائل پر قابو پانے کیلئے موثر حکمت عملی وضع کریں۔سینیٹر میاں عتیق نے کہا کہ ملک میں گردوں کا کاروبار تیزی سے بڑھ رہا ہے ایف آئی اے کو چاہیے کہ آپریشن کا دائرہ کار پورے ملک تک پھیلاکر گردوں کے غیر قانونی کاروبار ملوث افراد کو گرفتار کرے ۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment

comments37