ھفتہ, 23 نومبر 2024


ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کےساتھ نانصافی کرنا حکومت کا ایک مسلسل وطیرہ

 

 
ایمزٹی وی (تعلیم/ سندھ)پاکستان پنشنرز فورم (سندھ) کاایک ہنگامی اجلاس پروفیسر سید طاہر علی جعفری کی زیر صدارت منعقد ہوا ۔
اس اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کی بجٹ 2017-18 کی تقریر اور سرکاری اور ریٹائرڈ ملازمین کی تنخواہ اور پینشن میں اضافہ کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں کہا گیا کہ ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کو بے توقیر کرنا اور انکے ساتھ نانصافی کرنا حکومت کا ایک مسلسل وطیرہ بن چکاہے۔ حکومت ان سرکاری ملازمین کی تمام خدمات کو بالکل فراموش کرچکی ہے جو وہ اپنی زندگی کے بہترین حصہ کو اپنے اپنے اداروں میں ملک و قوم کی خدمات اور ترقی میں صرف کر دیتے ہیں مگر ریٹائر ہونے کے بعد انکی خدمات کو یکسر فراموش کر دیا جاتا ہے۔ بڑے افسوس کی بات ہے کہ حکومت ہرسال 10 فیصد کا اضافہ کرکے ایسی مطمئن ہوجاتی ہے کہ جیسے پینشنرز پر ایک بہت بڑا احسان عظیم کر دیا ہو اور اس طرح وہ اپنے آپ کو اپنی ذمہ داری سے سبکدوش سمجھتی ہے۔
ان کامزید کہنا تھا کہ افسوس کی بات ہے کہ حکومت میڈیکل الائونس کو تو بالکل ہی بھول گئی اس میں نہ تو کسی اضافے کا اعلان کیا اور نہ ہی کسی طبی سہولیات کی پالیسی کا اعلان کیا اس طرح حکومت بزرگ شہریوں اور پینشنرز کے مسائل حل کرنے میں ناکام ہو گئی ہے۔ حکومت کو چاہیئے کہ اسی قسم کا معیار اور پیمانہ اپنے صوبائی، قومی اور سینیٹ کے ممبران کی تنخواہوں اور بے پناہ مراعات میں اضافہ کے وقت بھی استعمال کیا کرے۔ اور اپنے وزراء اور ممبران کو علاج کی غرض سے بیرون ملک بھیجنے سے گریز کرے۔
اجلاس میں وزیر اعلیٰ اور وزیر خزانہ سندھ جناب مراد علی شاہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ صوبہ سندھ کی روایات برقرار رکھتے ہوئے حسب سابق صوبہ سندھ کے بجٹ 2016-17میں پینشنرز کی ماہانہ پینشن میں زیادہ سے زیادہ اور میڈیکل الائونس میں 100 فیصد کا اضافہ اور دیگر مراعات کا اعلان کرکے اپنے بزرگوں اور پینشنروں کے ساتھ محبت، روداری، عزت و احترام سے پیش آکر انکےحقوق ادا کرے۔
اجلاس میں پروفیسر ہارون رشید، پروفیسر آفتاب دیوان، پروفیسر انیس زیدی، پروفیسر عبدالقدوس، پروفیسر سراج قاضی، پروفیسر قادر شیخ، اور پروفیسر ابرار علوی نے شرکت کی۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment

comments39