ایمزٹی وی (تعلیم/کراچی)جامعہ کراچی میں واقع شہید بینظیر بھٹو چیئر کے بورڈز نامعلوم افراد نے اکھاڑ دیئے ہیں اور چیئر کے اطراف میں نصب کی گئی بنچیں توڑ دی گئی ہیں۔ بورڈ کی ڈائریکٹر سحر گل نے الزام عائد کیا کہ جامعہ کراچی کی انتظامیہ جان بوجھ کر بینظیر چیئر کے ساتھ ایسا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے چیئر کے اطراف میں واقع بنچیں توڑی گئیں اب بورڈز بھی اکھاڑ کر پھینک دیئے گئے ہیں۔ انتظامیہ کہتی ہے کہ تیز ہوا سے بورڈز گر گئے ہیں اگر ایسا ہے تو دیگر بورڈز کیوں نہیں گرے اور بینظیر چیئر کے بورڈز کیوں گرے۔
اور اگر ہوا سے گرے ہیں تو وہ گری ہوئی جگہ پر موجود کیوں نہیں، غائب کیوں ہیں؟انہوں نے الزام عائد کیا کہ ڈائریکٹر پلاننگ سعید شیخ جامعہ کراچی کے معاملات چلا رہے ہیں اور مجھے عہدے سے ھٹایا بھی اسی لئے گیا کہ میں کرپشن کے اگے دیوار بن گئی تھی جس کا واضح ثبوت آڈٹ رپورٹ ہے۔ جامعہ کراچی کے ترجمان فاروق نے سحر گل کے الزامات کو غلط قراردیا اور جنگ کو بتایا کہ بنچیں اکھاڑنے کا معاملہ تین ماہ پرانا ہے۔
ڈائریکٹر سحر گل اس کو نیا بناکر پیش کر رہی ہیں تاہم جب جنگ نے ان سے بینظیر بھٹو چیئرز کے بورڈ اکھاڑے جانے سے متعلق سوال کیا تو انہوں نے کہا کہ وہ اس کا معلوم کر کے بتاتے ہیں تاہم 24 گھنٹے گزر جانے کے باوجود بورڈز اکھاڑے جانے کا جواب نہیں دیا گیا۔ واضح رہے کہ جامعہ کراچی کی انتظامیہ نے سحرگل کو بینظیر چیئر کی ڈائریکٹر کے عہدے سے ہٹا دیا تھا لیکن انہوں نے اس فیصلے کو عدالت میں چیلنج کر دیا اور اسٹے حاصل کر لیا تھا۔