اتوار, 24 نومبر 2024


ہائر ایجوکیشن کمیشن کی مفت داخلہ ٹیسٹ کی مخالفت

ایمزٹی وی (تعلیم/ سندھ)صوبہ سندھ کے غیرفعال ادارے سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن نے وفاقی ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے ملک بھر کی جامعات میں مفت تحریری ٹیسٹ کی مخالفت کر دی ہے اور اسے صوبائی امور میں مداخلت قرار دیا ہے۔ سندھ ہائر کمیشن کے اس اقدام سے سندھ کے عوام کو کروڑوں کا نقصان ہو گا اور نجی ادارے نیشنل ٹیسٹنگ سروس کو فائدہ پہنچے گا۔
وفاقی ہائر ایجوکیشن نے مفت تحریری ٹیسٹ لینے کا اعلان کیا ہے جبکہ این ٹی ایس طلبہ سے ٹیسٹ کی مد میں بھاری رقم وصول کرتا ہے۔ اس حوالے سے سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن نے سمری بھی وزیراعلیٰ کو ارسال کردی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ صوبے کے جامعات کو وفاقی ہائر ایجوکیشن کمیشن کے تحت ہونے والے ٹیسٹ میں شرکت سے روکا جائے کیوں کہ یہ صوبائی امور میں مداخلت ہے ۔
واضح رہے کہ سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن اپنے قیام کے 5 سال میں صرف 3اجلاس کر سکا ہے نہ تو اس کے افسران پورے ہیں اور نہ ہی سندھ کی جامعات کے لئے گرانٹ کا اجرا کر پایا ہے گزشتہ ایک سال سے سندھ ہائر ایجوکیشن کے سیکرٹری جن کے پاس سیکرٹری بورڈ وجامعات کا بھی چارج ہے سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے دفتر میں نہیں آتے ہیں اور ان کا وقت وزیراعلیٰ ہائوس میں گزرتا ہے۔
یہ بھی یاد رہے کہ وفاقی ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے ملک بھر کی جامعات کے لئے جولائی میں تحریری ٹیسٹ لینے کے اعلان سے ٹیوشن مافیا (ٹیسٹ کی تیاری کرانے والے ادارے) میں مایوسی کی لہر دوڑ گئی تھی کیونکہ سندھ میں انجینئرنگ اور میڈیکل کے تحریری ٹیسٹ سال کے آخر میں ہوتےہیں اور ٹیوشن مافیا والدین کی مجبوری کا فائدہ اٹھا کر بچوں کو ٹیسٹ کی تیاری کے نام پر فی کس 30 سے 50ہزار روپے ماہانہ وصول کرتی ہے لیکن اگر ٹیسٹ وفاقی ایچ ای سی نے نہ لیا تو این ٹی ایس کے تحت ٹیسٹ تاخیر سے ہوگا جس ٹیوشن مافیا کو فائدہ اور طلبہ کو نقصان پہنچے گا۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment