ایمزٹی وی(تعلیم) صوبہ سندھ میں گرمیوں کی تعطیلات ختم ہونے میں دو ہفتے باقی رہ گئے ہیں اورگزشتہ دنوں کراچی اور سندھ کے دیگر شہروں میں بارش کا سلسلہ جاری تھا، جس کی وجہ سے سرکاری اسکولوں کی پہلے سے تباہ شدہ اور مرمت طلب عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا ہے لیکن محکمہ تعلیم کی عدم دلچسپی اور محکمہ منصوبہ بندی کی کاہلی کی وجہ سے گرمیوں کی چھٹیوں کے دوران سرکاری اسکولوں کی مرمت کا انتظام نہیں کیا جاسکا ہے، گزشتہ سال سرکاری اسکولوں اور کالجوں کی مرمت اور تزئین کے لئے جو رقم مختص کی گئی تھی اس میں سے صرف تیس فیصد کا اجراء ہوا اور اس میں سے بھی صرف بیس فیصد استعمال کی جاسکی، تاہم اس سال اسکولوں اور کالجوں کی عمارتوں کی مرمت اور فرنیچر کی فراہمی پر جو رقم مختص کی گئی ہے اسے ابھی تک جاری نہیں کیا جاسکا ہے، اس طرح گرمیوں کی تعطیلات کے بعد کھلنے والے ان تعلیمی اداروں میں بظاہر طلباء کی سہولت کا کوئی سامان نہیں ہوسکے گا، والدین کی جانب سے اس صورتحال پر مسلسل تشویش کا اظہار کیا جارہا ہے اور وہ اپنے بچوں کو ان اداروں میں داخل کرنے سے گریز کررہے ہیں، حالانکہ حکومت نے سرکاری تعلیمی اداروں میں پہلی کلاس سے دسویں کلاس تک فیس معاف بھی کی ہے اور یہاں پڑھنے والے طلباء کو نصابی کتابیں بھی مفت فراہم کی جارہی ہیں تاہم والدین اس رعایت کو اسکولوں میں موجود غیرتعلیمی ماحول اور اساتذہ کی جانب سے عدم دلچسپی کو اچھی نظر سے نہ دیکھتے ہوئے اپنے پیٹ پر پتھر باندھ کر اپنے بچوں کو نجی تعلیمی اداروں میں داخل کرانے پر مجبور نظر آتے ہیں۔