ایمز ٹی وی(تعلیم)صوبائی محکمہ تعلیم نے کراچی اورصوبے بھر میں سندھ پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کیے بغیر1039ہیڈماسٹرز/ ہیڈمسٹریز کو گریڈ17میں بھرتی کرلئے ہیں ان ہیڈ ماسٹرز کی بھرتیاں براہ راست چند ماہ قبل کی گئیں اورپبلک سروس کمیشن کوخاطر میں لائے بغیر آئی بی اے کے توسط سے گریڈ17 میں ہیڈماسٹرز/ ہیڈمسٹریز کی بھرتی کی گئ
تعلیم اور قانون سے آگاہی رکھنے والے چند ماہرین نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ یہ بھرتیاں خلاف ضابطہ کی گئی ہیں کیونکہ پاکستان کے کسی صوبے میں بھی پرائمری اسکولوں میں اس قسم کی بھرتی نہیں کی گئی،ریکروٹمنٹ پالیسی کے مطابق جو کہ حکومت سندھ نے محکمہ تعلیم کے لیے مرتب کی ہے اس میں کہیں بھی پرائمری اسکول میں گریڈ 17 کی
پوسٹ کا نہ ذکر ہے اور نہ اس قسم کی پوسٹ کے لیے کوئی قانون سازی کی گئی ہے۔ مذکورہ بھرتیوں میں اہم چیزوں کا عخیال نہیں رکھا گیا،گریڈ17 کی تقرری کے اختیارات سندھ پبلک سروس کمیشن کے پاس ہیں جسے بائی پاس کیاگیا۔ مروجہ پالیسی ریکروٹمنٹ پالیسی کے مطابق پرائمری مدارس میں پی ایس ٹی یعنی پرائمری اسکول ٹیچر بطور ہیڈٹیچرکام سرانجام دیتاہے۔ محکمہ تعلیم نے پرائمری اسکول میں گریڈ 17 ہیڈماسٹر کی پوسٹ کے لیے کسی قسم کی آسامی تخلیق نہیں کی۔ سیاسی، سماجی اورمذہبی تنظیموں سے تعلق رکھنے والے سالار خان ، آصف خان، سید دلاور شاہ ،وزیر بادشاہ جدون، سیداخترتنولی ، طاہرشاہ اور لیاقت علی نے غیرقانونی تقرریوںکا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔