ھفتہ, 23 نومبر 2024


این ای ڈی یونیورسٹی کا داخلہ ٹیسٹ،سندھ بھرکے تمام بورڈز کی خراب کارکردگی

 

ایمز ٹی وی (تعلیم) سندھ بھر کے تعلیمی بورڈز میں ناظم امتحانات اور سیکرٹریز نہ ہونے کی وجہ سے صوبوں کے تمام بورڈز کی کارکردگی مزید خراب ہو گئی ہے جس کا اندازہ جامعہ این ای ڈی کے داخلہ ٹیسٹ سے لگایا جا سکتا ہے کراچی کا انٹرمیڈیٹ بورڈ جس کے طلبہ کا گزشتہ سال این ای ڈی کے داخلہ ٹیسٹ میں کامیابی کا تناسب 82.2فیصد تھا،

رواں ٹیسٹ میں یہ تناسب کم ہو کر 53؍فیصد ہو گیا ہے، اندرون سندھ کے تعلیمی بورڈ جس کے طلبہ کا کامیابی کا مجموعی تناسب گزشتہ سال 41؍فیصد تھا، رواں ٹیسٹ میں مایوس کن حد تک کم ہو گیا ہے ، لاڑکانہ بورڈ کی کامیابی کا تناسب 16؍فیصد، سکھر بورڈ کا 17؍فیصد، میرپورخاص کے طلبہ کا ٹیسٹ میں کامیابی کا تناسب 18؍فیصد اور حیدرآباد بورڈ کے طلبہ کی کامیابی کا تناسب 21؍فیصد رہا، سندھ کے کسی تعلیمی بورڈز میں نہ تو مستقل سیکرٹری ہے اور نہ ہی مستقل ناظم امتحانات موجود ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو ایک سال سے زاہد عرصے گزر گیا ہے تاہم وہ اس دوران کسی بھی تعلیمی بورڈ میں ناظم امتحانات اور سیکرٹری مقرر نہیں کر پائے، دلچسپ امر یہ ہے کہ ملک کے نجی شعبے کے تعلیمی بورڈ آغا خان یونیورسٹی امتحان بورڈ نے رواں سال دوسری مرتبہ بھی کیمبرج یونیورسٹی کا مقابلہ کیا دونوں کے طلبہ کی کامیابی کا تناسب 83؍فیصد رہا۔ گزشتہ سال بھی آغا خان اور کیمبرج یونیورسٹی کے طلبہ کی کارکردگی مثالی مگر مساوی رہی تھی البتہ سرکاری شعبے کے فیڈرل بورڈ کی کارکردگی سندھ کے تمام تعلیمی بورڈز سے کافی بہتر رہی، فیڈرل بورڈ کےطلبہ کی کامیابی کا تناسب 63؍فیصد رہا۔ جامعہ این ای ڈی کے داخلہ ٹیسٹ کے سربراہ اور پرووائس چانسلر ڈاکٹر طفیل جوکھیو نے کہا کہ سندھ کے تعلیمی بورڈز میں کرپشن کی خبر میں عام ہیں جس کا اثر نتائج پر بھی پڑ رہا ہے اس کی سنجیدگی سے تحقیقات کی ضرورت ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ آغا خان بورڈ سے سندھ کے تعلیمی بورڈز کو سبق لینا چاہیے ۔

اُنہوں نے بتایا کہ داخلہ ٹیسٹ میں اے ون اور اے گریڈ کے طلبہ ہی شریک ہوتے ہیں اور ٹیسٹ میں کامیابی کے لیے 50؍فیصد نمبر لانا ضروری ہوتا ہے جو امیدوار اے ون اور اے گریڈ لاتا ہے کیا اس کے لئے 50؍فیصد نمبر لانا مشکل ہیں ؟ اُنہوں نے بتایا کہ داخلہ ٹیسٹ میں 10؍ہزار 322؍طلبہ نے شرکت کی جس میں سے صرف 4؍ہزار 231؍طلبہ کامیاب ہوئے اور نتیجہ 42؍فیصد رہا یعنی امیدواروں کی اکثریت ٹیسٹ میں کامیابی حاصل نہیں کر سکی اُنہوں نے بتایا کہ جن طلبہ نہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے داخلہ ٹیسٹ میں 60؍فیصد نمبر لیے وہ داخلے کے اہل ہوں گے کیونکہ ان کو پرچہ 120؍نمبر کا تھا جبکہ این ای ڈی کے داخلہ ٹیسٹ کے لیے 50؍فیصد نمبر لانا ضروری ہیں۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment