ھفتہ, 23 نومبر 2024


اساتذہ کا احتجاج ،تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ

 

ایمز ٹی وی(تعلیم) بیسک ایجوکیشن کمیونٹی اسکولز کی خاتون اساتذہ نے مستقل کرنے، اسکیل بنانے اور تنخواہوں میں اضافہ کرنے اور نکالی جانے والی ٹیچرزکی بحالی بارے پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جس کی قیادت اساتذہ رہنماؤں یاسمین کوثر، راشدہ بی بی، روبینہ رسول، عذرا پروین، مہ جبیں ،شہر بانو نے کی ۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ حکومت پنجاب کی جانب سے 1996 میں نان فارمل اسکولز کا قیام عمل میں لایا گیا اور پنجاب میں بھی 1674اسکولز گھروں میں بنائے گئے جہاں پر خواتین اساتذہ اپنے گھر کے ایک کمرہ میں 50 سے 60 بچوں کو تعلیم دے رہی ہیں اور بچوں کو بجلی، پینے کے صاف پانی، باتھ روم ، صحن کی سہولت تک کی ذمہ داری پوری کرتی ہیں لیکن

ان کی تنخواہ صرف پانچ ہزار تک ہے ۔ظلم یہ ہے کہ ا س سال بچوں کو ابھی تک کتابیں بھی نہیں دی گئی ہیں اور کئی اساتذہ کو نکال دیا گیا ہے ۔6,6ماہ تک انہیں تنخواہیں نہیں ملتی ۔ انہوں نے حکومت پنجاب، محکمہ تعلیم پنجاب سے مطالبہ کیا کہ خواتین اساتذہ کی تنخواہوں کو مزدور کی تنخواہوں کے برابر کیا جائے اوراسکیل دے کرمستقل کیا جائے ،بجلی کا بل ادا کیا جائے ، نکالی گئی خواتین اساتذہ کو بحال کیا جائے تنخواہوں کی بروقت فراہمی کو یقینی بنایا جائے اور بچوں کی کتابیں جلد فراہم کی جائیں۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment