ایمزٹی وی (تعلیم/اسلام آباد) ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر مختار احمد نے کہا ہے کہ 2025ءتک ملک بھر میں جامعات کی تعداد 300 اور پی ایچ ڈیز کی تعداد 38 ہزار ہوجائے گی۔ ایچ ای سی کی جانب سے اڑھائی لاکھ سے زائد طلبا کو ملکی اور غیر ملکی اسکالر شپس دی گئی ہیں جبکہ مختلف جامعات میں سامارٹ یونیورسٹی اور سیف کیمپس کے منصوبے شروع ہوگئے ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد کا کہنا تھا کہ ایک ویژن کے تحت ہائیر ایجوکیشن کمیشن کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔ایچ ای سی بنانے کا ایک مقصد پاکستان کےتعلیمی سائل کا حل نکالنا بھی تھا۔ قیام پاکستان کے وقت ہمارے پاس صرف 2 جامعات تھیں، جب ایچ ای سی بنا تو کل جامعات 59 تھیں، آج ملک بھر میں 188 جامعات ہیں۔
ان جامعات میں 30 لاکھ سے زائد طلبا زیر تعلیم ہیں اور پی ایچ ڈی اسکالرز 3 ہزار سے بڑھ کر 12 ہزار تک پہنچ چکے ہیں۔ 2019ءتک ہر ضلع میں یونیورسٹی کیمپس موجود ہوگا، پی ایچ ڈی سے متعلق شکایات پر 80سے زائد اداروں میں پی ایچ ڈی بند کرا دی گئی ہے۔
انتہاپسندی معاشرے کا ناسور بن گئی ہے، اس ناسور کو ختم کرنے کے لئے میڈیا کو اپنا مثبت کردار ادا کرنا ہوگا۔ کراچی کے واقعہ کے حوالے سے کسی پر الزام نہیں لگا رہے لیکن چند لوگوں کی وجہ سے سب کو خراب نہیں کہا جا سکتا، جامعات میں کسی قسم کی دہشت گردی اور انتہا پسندی کی روک تھام کے لئے اقدامات کرنا ضروری ہیں۔