ایمز ٹی وی(اسلام آباد)سائنس اور صنعت کے شعبے میں لوکل جامعات اور ریسرچ اور ڈویلپمنٹ کو سپورٹ کرنے کے لیے حکومت پاکستان نے 276ملین روپے کی لاگت سے قا ئد اعظم یونیورسٹی کے نیشنل سینٹر فار فزکس کی اپ گریڈیشن کے لیے ایک پروجیکٹ کی منظوری دی ہے۔
مذکورہ پراجیکٹ سال2022میں مکمل کیا جائے گا۔سرکاری دستاویزات کے مطابق پراجیکٹ کی کل لاگت میں سے حکومت نے 100ملین روپے جاری کر دئیے۔ سلکان سٹرپ ٹریکراور میون سسٹم پر مشتمل پروجیکٹ قا ئد اعظم یونیورسٹی کے نیشنل سنٹر فار فزکس پر بنایا جائے گا۔ پاکستان اٹا مک انرجی کمیشن اور نیشنل سنٹر فار فزکس دونوں مل کر اس پروجیکٹ پر عمل درامد کرائیں گے۔ یہ پراجیکٹ سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبہ میں بین الاقوامی معیار پرپورا ترنے کے لیے پاکستان میں قائم مختلف ریسرچ سنٹرز اور جامعات کے لیے راہ ہموار کرے گی۔ اس پروجیکٹ کی منظوری حال ہی میں منعقدہ سی ڈ ی ڈبلیو پی اجلاس میں دی گئی۔
پاکستان اٹا مک انرجی کمیشن اور نیشنل سنٹر فار فزکس کی طرف سے کے گئے نامزد ممبران اس پروجیکٹ کی مانیٹرنگ کریں گے۔ اس پروجیکٹ کی کوارڈینیشن کے لیے پی اے ای سی اور این سی پی کی طرف سے ڈائریکٹر بھی نامزد کی گئے ہیں۔ اور اس پروجیکٹ کی تعمیر کے لیے مین پاور بھی پی اے ای سی اور این سی پی فراہم کرے گی۔ پروجیکٹ کی شروات کے بعد دونوں اداروں(پی اے ای سی اور این سی پی)کی طرف سے نامزد کیے گئے ہیڈز اپنی اپنی ڈومین میں پروجیکٹ کے مختلف حصوں کا جائزہ لیں گے۔
گورنمنٹ یا پی اے ای سی کی طرف سے بنائے گئے اصولوں کے مطابق ، آلات کی خریداری کے لیے مشہورفرم سے بمقا یدہ ٹینڈر جاری کیے جاں گے۔ پھر مختص کی گئی کمیٹی کی طرف سے بولی لگانے والوں کی مکمل جانچ پڑتال کی جائے گی۔ اس پروجیکٹ پر ہونے و ا لے تمام اخراجات مبر فنائنس اپنے اپنے اداروں (پی اے ای سی اور این سی پی)کے ہیڈز کی منظوری کے بعد دیں گے۔ اس پروجیکٹ کی اپریشن اور بحالی کی ذ ماداری پاکستان اٹا مک انرجی کمیشن اور نیشنل سنٹر فار فزکس دونوں مل کر ادا کریں گے۔ سرکاری دستاویزات کے مطابق اس پراجیکٹ کے مکمل ہونے کا عرصہ پانچ سال ہے اور 2022 میں یہ پراجیکٹ تکمیل کے مراحل میں پہنچے گا۔