ایمزٹی وی(تعلیم/ کراچی)سندھ اسمبلی میں طلبا یونین پر پابندی اٹھانے کی قرار داد منظور کر لی گئی، ایم کیو ایم نے قرارداد کی بھر پور حمایت کی،قرارداد پیپلزپارٹی کے رکن اسمبلی عبدالستارراجپرنےپیش کی۔
*
تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی عبدالستارراجپر نے قراد داد میں کہا کہ طلبا یونین پر پابندی کی وجہ سے تعلیمی ادورں میں طلبا کا استحصال ہو رہا ہے اور نوجوان نسل ملکی سیاست سے کنارہ کشی اختیار کر رہی ہے، طلبا یونین پر سے پابندی اٹھا کر تعلیمی ادوروں میں الیکشن کروانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ایم کیو ایم نے بھی طلبا یونین کی حمایت کی، متحدہ قومی موومنٹ کے سنئیر راہنما فیصل سبز واری نے کہا کہ طلبا کو قانون کے دائرے میں لا کر متحرک کیا جانا چاہیے۔ تاہم بحث کے بعد طلبا یونین پر پابندی اٹھانے کی قرار داد منظور کر لی گئی۔
یاد رہے کہ پاکستان میں طلبا یونین پر پابندی سابق آمر جنرل ضیا الحق کے دور میں 9 فروری 1984ء میں لگائی گئی تھی۔ بعدازاں 1998ء میں بھی میاں محمد نواز شریف نے بحیثیت وزیر اعظم تعلیمی اداروں میں طلبا تنظیموں اور یونینوں پر پابندی لگانے کا اعادہ کیا تھا۔ اس سے قبل 1988ء میں اور بعد میں 2008ء میں طلبا یونین پر عائد پابندی اٹھانے کا اعلان کیا گیا تھا تاہم اس پر عمل درآمد ممکن نہیں ہو سکا۔