اتوار, 24 نومبر 2024


این ٹی ایس پاس اساتذہ سراپا احتجاج

 

ایمزٹی وی(کراچی/تعلیم)کراچی پریس کلب پر کراچی سمیت سندھ کے مختلف اضلاع سے آئے این ٹی ایس پاس اساتذہ کا احتجاج بدھ کو تیسرے روز بھی جاری رہا، اساتذہ کا موقف ہے کہ مطالبات منظور نہ ہوئے تو وزیراعلیٰ ہاس کی جانب مارچ کریں گے ۔
واضح رہے کہ دو روز قبل محکمہ تعلیم سندھ میں نیشنل ٹیسٹنگ سروس کے تحت کنٹریکٹ پر بھرتی ہونے والے سیکڑوں مرد و خواتین اساتذہ نے مستقل نہ کیے جانے پر احتجاجی ریلی نکالی۔ مظاہرین کے سندھ سیکرٹریٹ کی طرف جانے کی کوشش کرنے پر پولیس نے لاٹھی چارج کرتے ہوئے 50 خواتین سمیت 150 سے زائد اساتذہ کو گرفتار کرلیا۔
اس موقع پر احتجاجی اساتذہ کا کہنا تھا کہ وہ این ٹی ایس ٹیسٹ پاس کرکے محکمہ تعلیم میں بھرتی ہوئے تھے اور محکمہ تعلیم نے 2014 دسمبر میں ان اساتذہ کو تقرر نامے جاری کیے تھے جس میں کنٹریکٹ کی مدت تین سال تھی جبکہ اساتذہ کے تقرر کے وقت ان سے یہ کہا گیا تھا کہ آپ کا تین سال کا کنٹریکٹ ہے اور بعدازاں آئی بی اے سندھ یونیورسٹی کے ذریعے تقرر ہونے والے اساتذہ کی طرح آپ کو بھی مستقل کردیا جائے گا تاہم مدت ختم ہونے کے بعد چند دن قبل وزیر تعلیم کی جانب سے یہ احکامات دیے گئے کہ اساتذہ کو دوبارہ تحریری امتحان دینا پڑے گا اور ایک بار پھر اسی عمل سے گزرنا پڑے گا جیسے پہلے ان کا تقرر ہوا تھا۔ جس پر سندھ بھر کے این ٹی ایس پاس اساتذہ میں تشویش پائی جاتی ہے۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment