ایمزٹی وی(تعلیم/ کراچی)انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کے زیراہتمام مرحوم ڈاکٹر ظفر عارف کی یاد میں تعزیتی جلسہ کا انعقاد کیا گیا جس میں سول سوسائٹی، میڈیا، انسانی حقوق کی تنظیموں، طالب علموں اور اساتذہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مقررین کی متفقہ رائے یہ تھی کہ ایک عالم کا قتل اور اس پر خاموشی ایک معاشرتی بے حسی کی عکاسی کرتی ہے۔ کوئی بھی معاشرہ خوف اور ہراس میں پنپ نہیں سکتا۔ ریاست پاکستان کو اس سلسلے میں موجودہ رویوں میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے۔
مقررین کا کہنا تھا کہ مرحوم ظفر عارف کے نظریات جماعتی حدبندیوں کے پابند نہیں تھے۔ وہ سخت نامساعد حالات میں جمہوریت کے لیے جدوجہد کرتے ہوئے پابند سلاسل ہوگئے۔ اس موقع پر انجمن اساتذہ کے صدر پروفیسر ڈاکٹر جمیل کاظمی نے اپنے خطاب میں ظفر عارف کی علمی و عملی جدوجہد کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔ ڈاکٹر جمیل کاظمی نے چیف جسٹس آف پاکستان سے ایکشن لینے کا مطالبہ کیا تا کہ ایک عدالتی انکوائری کے ذریعہ اس پراسرار سانحہ کے عوامل کو منظرعام پر لایا جا سکے۔