ایمزٹی وی(کراچی/ تعلیم)جامعہ کراچی کے شعبہ امتحانات کی عدم دلچسپی اور امتحانی کاپیاں مرکز ی سطح پر نہ جانچنے کے باعث ایم اے پرائیویٹ کے سالانہ امتحانات کے نتائج غیرمعمولی تاخیر کا شکار ہو گئے ہیں۔
ایم اے پرائیویٹ کے امتحانات گزشتہ سال جون میں ہوئے تھے جب کہ ایک پرچہ15 جون کو ملازمین کے لیو انکیشمنٹ کے احتجاج کے باعث ملتوی کرنا پڑا تھا یہ پرچہ پھر اگلے روز 16جون کو لیا گیا تھا۔ ایم اے پرائیویٹ کے امتحانات میں 11مضامین ہوتے ہیں جن میں اردو، انگریزی، فارسی، سندھی، بین الاقوامی تعلقات، سیاسیات، معاشیات، اسلامیات اور دیگر مضامین شامل ہیں بعض مضامین میں ایم ا ے کرنے والوں کی تعداد 2 درجن سے بھی کم ہوتی ہے تاہم جامعہ کراچی کے شعبہ امتحانات کی ناتجربہ کاری اور امتحانی کاپیاں مرکزی سطح پر نہ جانچنے کے باعث گزشتہ 6 ماہ سے ایک بھی مضمون کے نتائج کا اعلان نہیں کیا جا سکا ہے جس کی وجہ سے امیدوار شدید پریشانی کا شکار ہیں کیونکہ ان کے سال ضائع ہونے کا خدشہ ہے۔
جامعہ کراچی کا شعبہ امتحانات موجودہ وائس چانسلر ڈاکٹر اجمل کے ایک سال کے دوران بی اے، بی ایس سی اور بی کا م کے ضمنی امتحانات بھی نہیں کر اسکا ہے جبکہ ا یم اے کے بھی ضمنی امتحانات نہ ہونے کا امکان ہے۔ جامعہ کراچی کے قائم مقام ناظم امتحانات ڈاکٹر عرفان عزیز کے مطابق امتحانی کاپیاں اساتذہ کے گھروں پر جاتی ہیں ا ور وقت پر ان کی جانچ نہیں ہو پاتی ہے ہم اس سلسلے میں بعض اساتذہ کو نوٹس بھی دے چکے ہیں تاہم جب تک کاپیاں مرکزی سطح پر نہیں جانچی جاتی ہیں نتائج وقت پر نہیں دیئے جا سکتے لیکن مسئلہ یہ ہے کہ اساتذہ اس کی مخالفت کرتے ہیں مگر اب وائس چانسلر کی منظوری سے کچھ اہم چیزیں کرانا ضروری ہیں۔