ایمزٹی وی(کراچی/تعلیم)جامعہ کراچی کی متنازع داخلہ پالیسی، این ٹی ایس پاس طلبہ کے بجائے فیل طلبہ کو داخلہ دینے اور کلیم فارم کا سلسلہ ختم کئے جانے کے باعث رواں سال ریکارڈ کم داخلے ہوئے گزشتہ سال صبح میں 8 ہزار داخلے ہوئے تھے مگر اس سال صرف پانچ ہزار سے کم داخلے ہی ہو پائے اور جامعہ کراچی کے بیشتر شعبوں مین بڑی تعداد میں نشتین خالی رہ گئی ہیں جس کی وجہ جامعہ کراچی کی نہ صرف گرانٹ میں کمی خدشہ پیدا ہوگیا ہے بلکہ فیکلٹی کی تعدا زیادہ ہونے پر بھی سوالات اٹھنے شروع ہوجائیں گے۔
جامعہ کراچی کے چند شعبوں کے سربراہوں اور اساتذہ کی جانب سے ملنے والے اعداد و شمار کے مطابق شعبہ سیاسیات میں رواں سال آنرز میں 50 اور ماسٹرز میں 35 ہوئے جب کہ پبلک پالیسی میں صرف چار داخلے ہوسکے جب کہ گزشتہ سال آنرز میں ۱۰۰ سے زائد اور ماسٹرز میں 90 ہوئے۔ شعبہ نباتیات میں رواں سال آنرز میں 65 اور ماسٹرز میں 41 ہوئے جب کہ گشتہ سال آنرز میں 120 اور ماسٹرز میں 60 ہوئے تھے، شعبہ زراعت میں رواں سال آنرز میں 19 داخلے ہوئے جب کہ گزشتہ سال 60 داخلے ہوئے تھے، شعبہ ریاضیات میں رواں سال آنرز میں 98 اور ماسٹرز میں108 داخلے ہوئے جب کہ گشتہ سال آنرز میں 150 اور ماسٹرز میں 150 داخلے ہوئے اس طرح شعبہ تاریخ میں گزشتہ سال آنرز میں 110 اور ماسٹرز میں 60 داخلے ہوئے جب کہ رواں سال آنرز میں 40 اور ماسٹرز میں 15 داخلے ہوئے ۔
جامعہ کراچی کے ترجمان فاروق کے مطابق داخلہ ٹیسٹ کی بنیاد پرہونے والے داخلوں میں بیچلرز پروگرام کی 1803 نشستوں پر 2150 داخلے دیئے گئے اوربیچلرز پروگرام میں اوپن میرٹ کی 2532 نشستوں پر تین ہزار داخلے دیئے گئے۔
علاوہ ازیں ماسٹرز پروگرام میں اوپن میرٹ کی 2724 نشستوں پر 1650 جبکہ داخلہ ٹیسٹ کی 682 نشستوں پر 624 طلبہ کو داخلے دیئے گئے۔واضح رہے کہ ماسٹرز پروگرام میں مضمون کے حساب سے داخلے دیئے جاتے ہیں اس لئے ہر سال کی طرح امسال بھی ماسٹرز پروگرام میں صرف ان طلبہ کو داخلے دیئے گئے جو مطلوبہ اہلیت پر پورے اترتے تھے۔
ترجمان کے مطابق امسال شعبہ ریاضی کی 200 نشستوں پر 230 داخلے دیئے گئے اور تاحال 135 طلباوطالبات اپنی داخلہ فیس جمع کراچکے ہیں ۔واضح رہے کہ داخلہ فیس 26 جنوری 2018 ءتک جمع کرائی جاسکتی ہے۔