کراچی: داﺅد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں بیچ 2019کیلئے نئے آنیوالے طلباءکو داﺅد یونیورسٹی کے مین جناح کیمپس اور گلشن اقبال کیمپس میں تعارفی اجلاس منعقد کئے گئے جس میں تمام ڈیپارٹمنٹس میں داخلہ لینے والے نئے طلبائ، ان کے والدین ، فیکلٹی ارکان ، اساتذہ اور یونیورسٹی میں زیر تعلیم طلباءکی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ وائس چانسلر ڈاکٹر فیض اللہ عباسی نے طلباءاور والدین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ داﺅد یونیورسٹی کی تدریسی شعبے میں خدمات قابل رشک ہیں ، ماضی میں اس ادارے سے منسلک طلباءنے نہ صرف پاکستان بلکہ بیرون ملک اپنی صلاحیتوں سے معاشرے میں تبدیلیاں رونما کیں ، داﺅدیونیورسٹی میں حالات بدل گئے ہیں اور ہم مشکل مراحل عبور کرتے ہوئے ترقی کی منزل کی جانب گامزن ہیں ، طلباءنے داﺅد یونیورسٹی کا انتخاب کرکے اپنے لیے بہتر تعلیم کی راہیں کھول لی ہیں۔ ڈاکٹر فیض اللہ عباسی نے مزید کہا کہ یونیورسٹی میں 75فیصد حاضری لازمی قرار دیدی گئی ہے جس کے بغیر انہیں امتحانات میں بیٹھنے کی اجازت نہیں ہوگی ، طلباءکوتعلیم کے حصول کیلئے اپنے شوق اور لگن میں اضافہ کرنا ہوگا اس سے نہ صرف انہیں ترقی ملے گی بلکہ جامعہ کا وقار بھی بلند ہوگا۔ اس موقع پر یونیورسٹی کے پرووائس چانسلر ڈاکٹر پیر روشن دین شاہ راشدی ، رجسٹرار کیپٹن ریٹائرڈ وقار حسین شاہ ، ڈین آف انجینئرنگ پروفیسر ڈاکٹر عبدالوحید بھٹو ، اکیڈمک کوآرڈینٹر ڈاکٹر دوست علی خواجہ ، ڈیپارٹمنٹس کے چیئرپرسنز اور دیگر عہدیداران بھی موجود تھے۔