اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان آصف سعید کھوسہ نے نجی اسکول فیسوں میں اضافے کیخلاف کیس میں ریمارکس دیے ہیں کہ ریاست تعلیم کی فراہمی میں مکمل ناکام ہوچکی ہے۔
سپریم کورٹ میں نجی اسکول فیسوں میں اضافے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔ والدین کے وکیل نے بتایا کہ سندھ ہائیکورٹ نے نجی تعلیمی اداروں کی ریگولیشن کے قواعد کو کالعدم قرار دیا، لیکن سندھ ہائیکورٹ نے ایک اور فیصلے میں ریگولیشن کے قواعد کو قانونی قرار دے دیا۔
چیف جسٹس پاکستان آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ قواعد کالعدم قرار دینے کے بعد سندھ ہائیکورٹ کیسے بحال کر سکتی ہے، آئین کا آرٹیکل 18 کاروبار اور تجارت کی بات کرتا ہے، کیا اسکولنگ کاروبار ہے؟، سمجھنا ہے کہ تعلیم تجارت میں آتی ہے کہ کاروبار میں۔
چیف جسٹس پاکستان آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ آئندہ سماعت پر حکومتیں تیار ہوکر آئیں اور حساب دیں، ریاست تعلیم کی فراہمی میں مکمل ناکام ہوچکی ہے، ریاست خود لوگوں کو نجی اسکولز میں داخلوں پر مجبور کرتی ہے، ریاست دوسری طرف نجی اسکولز کو بھی فیس کے معاملے پر پابندی رکھنا چاہتی ہے۔