کراچی: نجی اسکولوں کی جانب سے فیسوں میں اضافے کے بعد والدین پریشان ہیں، کراچی کے عوام کہتے ہیں کہ اسکول مافیا بن گئے ہیں، فیسوں میں ہوشربا اضافے سے تنخواہ دار طبقہ بری طرح پریشان ہے، سپریم کورٹ نے فیسوں میں اضافے کے خلاف تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ۔
نجی اسکولوں کی جانب سے فیسوں میں من مانے اضافے نے والدین کو پریشان کردیا، کراچی کے عوام نے کہا کہ تعلیم کو بزنس بنالیا گیا ہے، اسکول مافیا بن گئے ہیں، اسکول فیسوں میں کمی کے فیصلے پر عملدرآمد کروایا جائے جبکہ سپریم کورٹ نے 2017 کے بعد فیسوں میں ہونے والے اضافے کو کالعدم قرار دے دیا۔
والدین کا کہنا ہے کہ فیسوں میں ہوشربا اضافے سے تنخواہ دار طبقہ پریشان ہے، اگر ایک گھر کے تین بچے زیر تعلیم ہوں تو کیسے گزارا ہوگا۔
دوسری جانب سپریم کورٹ نے نجی اسکول کی فیسوں میں اضافے سے متعلق کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے فیسوں میں 2017 کے بعد ہونے والے اضافے کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔
سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق نجی اسکولوں ںے 2017 سے خلاف قانون فیس میں بہت زیادہ اضافہ کیا، اسکول کی فیس کے دوبارہ تعین کی نگرانی متعلقہ ریگولیٹری اتھارٹی کرے گی اور اتھارٹی کی منظور شدہ فیس ہی والدین سے وصول کی جائے گی۔
سپریم کورٹ نے نجی اسکولوں کی فیسوں کو جنوری 2017 تک منجمد کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ نجی اسکولوں کی فیس وہی ہوگی جو جنوری 2017 میں تھی اور فیسوں میں کی گئی 20 فیصد کمی والدین سے وصول نہیں کی جائے گی۔
سپریم کورٹ کے مطابق والدین سے لی گئی اضافی فیس آئندہ فیس میں ایڈجسٹ کی جائے جبکہ ریگولیٹری حکام اسکولوں کی جانب سے وصول کی جانے والی فیس کی نگرانی کریں۔
نجی اسکول انتظامیہ کو حکم دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ نجی اسکول قانون کے مطابق اپنی فیسوں کا دوبارہ تعین کریں اس کے علاوہ اسکول فیس کے حوالے سے شکایات کے ازالے کے لیے شکایتی سیل قائم کیا جائے۔