Print this page

ایک استاد کبھی ریٹائرنہیں ہوتاکیونکہ استاد ہمیشہ استاد رہتاہے

کراچی : پروفیسر ڈاکٹر شکیل الرحمن فاروقی کی تدریسی وتحقیقی خدمات کے اعتراف میں ان کے ریٹائرمنٹ کے موقع پرشعبہ جینیات جامعہ کراچی کی جانب سے شعبہ ہذا میں تقریب منعقد کی گئی۔

تقریب میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹرخالد محمود عراقی ڈاکٹر شکیل فاروقی کی تعلیمی، علمی و ادبی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ڈاکٹر شکیل فاروقی شاعری بہت عمدہ کرتے ہیں اور اسٹاف کلب جامعہ کراچی میں مستقل ادبی نشستوں کے اہتمام کے ساتھ ساتھ بغیر کسی مطلب کے لوگوں کی مدد کرتے ہیں جو لائق تحسین اور قابل تقلید ہے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئےجامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹرخالد محمود عراقی نے کہا کہ ایک استاد کبھی ریٹائر نہیں ہوتا کیونکہ استاد ہمیشہ استاد رہتاہے اور وہ ریٹائرمنٹ کے بعد بھی کسی نہ کسی طرح تدریس و تحقیق سے وابستہ رہتاہے۔ایک بہترین استاد اپنے طلبہ کے لئے رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے۔

صدر انجمن اساتذہ جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر شاہ علی القدر نے کہا کہ میں نے کچھ عرصہ شعبہ جینیات میں بحیثیت طالب علم گذارا اورڈاکٹر شکیل الرحمن فاروقی کے پڑھانے کے اندازسے بہت متاثر تھا۔

ئیسہ کلیہ معارف اسلامیہ جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر شہناز غازی نے کہا کہ ایک روشن ستارے کو روشن کہہ دیا جائے اور اس کی تعریف کی جائے تو کوئی مضائقہ نہیں ہے۔ڈاکٹر مقصود علی انصاری نے جس طرح کی روایت کو قائم کیا ہے اس کو جاری رہنا چاہیئے۔

تقریب کے اختتام پر چیئر مین شعبہ جینیات جامعہ کراچی ڈاکٹر مقصود علی انصاری نے تمام مہمانوں کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہا کہ شعبہ جینیات کی نئی عمارت ڈاکٹر شکیل فاروقی کی محنتوں کا منہ بولتا ثبوت ہے، انہوں نے ہمیشہ تعلیمی سرگرمیوں کو ترجیح دی ہے۔اس میں کوئی شک نہیں کہ انہوں نے جامعہ کراچی کے لئے بہت کچھ کیا۔

پرنٹ یا ایمیل کریں