Print this page

سرسید یونیورسٹی کےزیرِاہتمام حکمت عملی اوراس کےاطلاق کےموضوع پرورکشاپ وسیمینارکاانعقاد

کراچی : سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ ٹیکنالوجی کے شعبہ مرکزِ مشاورت ورہنمائی نے’’حکمت عملی اور اس کااطلاق کےموضوع پر دو روزہ ورکشاپ اورسمینارکاانعقاد کیا

جس میں سرسید یونیورسٹی کے المنائی، AUC کے بانی و چیف ایگزیکیٹو آفیسر،معروف بزنس ڈیویلپرو کنسلٹنٹ اسد اللہ چودھری نے زیرِ بحث موضوع پر سیرحاصل معلوماتی گفتگو کی ۔

شرکاء میں سرسید یونیورسٹی کے چانسلر جاوید انوار، وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین، رجسٹرار سید سرفراز علی، شعبہ گائیڈنس سینٹر کے سراج خلجی، ڈین، سربراہانِ شعبہ جات و دیگر شامل تھے ۔

اس موقع پر بات کرتے ہوئے اسد اللہ چودھری نے کہا کہ 70 فیصد لوگ وژن اور مشن کے فرق کو نہیں سمجھتے ۔ انھوں نے بتایا کہ وژن ایک مقصد ہے جو آپ نے طے کیا ہے جب کہ مشن کا مطلب ہے کہ ہم کیا کرتے ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ کارکردگی کا کم سے کم معیار مقرر کریں ۔

اصل چیز کام کرنا نہیں ہے بلکہ ٹھیک کام کرنا ہے ۔ انھوں نے تجویز پیش کی کہ سرسید یونیورسٹی اپنی تحقیق اور تیکنیکی مہارت دیگر اداروں کو فروخت کر کے بہت فائدہ اٹھا سکتی ہے ۔

وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین نے کہا کہ مختلف اور نئی سوچ ہی آپ کو دیگر اداروں سے ممتاز کرتی ہے ۔ اختتام تقریب پر شرکاء میں سرٹیفیکٹس تقسیم کئے گئے اور اسد اللہ چودھری کو سرسید یونیورسٹی کا سونیئر پیش کیا گیا ۔

پرنٹ یا ایمیل کریں