ھفتہ, 23 نومبر 2024


محکمہ تعلیم سندھ کا اسکولوں کے خلاف ہتک آمیز سلوک

ایمزٹی وی(تعلیم)کراچی پریس کلب میں کانفرنس کرتے ہوئے آل سندھ پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن کے چیئرمین حیدر علی نے کہا ہے کہ گرمیوں کی چھٹیوں پر سندھ حکومت نے جلد بازی میں فیصلہ کیا ہے، 46اسکولز کی رجسٹریشن معطل کرنا تعلیم دشمنی ہے ،محکمہ تعلیم سندھ رجسٹریشن منسوخ کرنے کا نوٹی فکیشن غیر مشروط طور پر واپس لے ورنہ ہتک عزت کا دعوی کرنے کے لیے قانونی حق استعمال کیا جائے گا۔ اس موقع پر وائس چیئرمین انور علی بھٹی ،محمد انور اور دیگر بھی موجود تھے ۔چیئرمین حیدر علی کا کہنا تھا کہ 19 مئی کو ایک نوٹی فکیشن کے ذریعے محکمہ تعلیم سندھ نے سب کو حیران کر دیا تھا ،تعلیمی ادارے افراتفری میں بند نہیں کیے جا سکتے تھے۔ نجی اسکولز ایسوسی ایشن نے محکمہ تعلیم سے تین روز کی مہلت مانگی تھی تاکہ جن اسکولز کے ٹیسٹ اور ہوم ورک کا سلسلہ ہو وہ مکمل کر لیا جا تا لیکن شاید محکمہ تعلیم تعلیمی عمل کو رکوانا چاہتا تھا ،عجلت میں 46 اسکولوں کو رجسٹریشن معطلی کے نوٹسز بھجوائے گئے ۔حیدر علی نے کہا کہ میڈیا میں ان اسکولز کی فہرست شائع کر کے انہیں مجرم بنا کر پیش کیا گیا ہم تمام تر زیادتی کی صورتحال پر احتجاجی تحریک چلانے پر بھی غور کر رہے ہیں، محکمہ تعلیم سندھ اور ڈائریکٹر پرائیویٹ انسٹی ٹیوشن کا نجی اسکولز کے ساتھ رویہ تضحیک آمیز ہے ۔انہوں نے کہا کہ جن اسکولز کی رجسٹریشن منسوخ کی گئی ہے وہ ہتک عزت کا دعویٰ کرنے کے لیے عدالتوں میں بھی جائیں گے ۔پریس کانفرنس کے شرکا میں عبدالرحمن ،امتیاز علی صدیقی ،محمد ساجد ،مرتضیٰ شاہ ، خان محمد ، عالم شیر ،دوست محمد دانش ،پرویز ہارون اور محمد شکیل بھی شامل تھے

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment